آر ایس ایس لیڈر کا قتل۔ این ائی اے او ریوپی پولیس پر دھاوے کے دوران حملہ

غازی آباد۔ایک سرکاری عہدیدار کے بیان کے مطابق لدھیانہ میں پیش ائے آر ایس ایس لیڈر رویندر گوسین قتل کے ضمن میں ہتھیار سپلائے کرنے والے مشتبہ کی تلاش میں اتوار کے روز ریاست اترپردیش کے غازی آباد ضلع میں دھاوؤں کے لئے پہنچی این ائی اے اور اترپردیش پولیس کی ٹیموں پر ہجوم نے حملہ کردیا۔نہالی گاؤں میں دھاوے کررہی ٹیم پر ہوئے پتھراؤمیں کانسٹبل تہذیب خان کا ایک پیر زخمی ہوگیا۔

ہجوم نے ٹیم پر فائیرنگ کی جس کے بعد ٹیم نے بھی ہوائی فائیرنگ سے اس کا جواب دیا۔ یہاں پر مشتبہ ہتھیار سپلائی کرنے والے مالوک کی تلاش میںیہ ٹیم پہنچی تھی۔ہجوم نے ایک سرکاری گاڑی کو بھی پتھراؤ کے ذریعہ نقصان پہنچایا۔

نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کے ایک عہدیدارنے ائی اے این ایس سے کہاکہ ’’ کچھ مشتبہ لوگ جو ہتھیارسپلائی کرتے ہیں کہ متعلق مخبری کے بعد ہم نے گوسین کو قتل کرنے والے مشتبہ کے لئے گاؤں پر دھاوا کیا‘‘۔عہدیدا ر نے کہاکہ بڑی تعدادمیں مرد او رعورتیں ہمارے ٹیم کے سامنے رکاوٹیں کھڑ ا کردی۔

عہدیدار نے کہاکہ ’’ کچھ لوگوں نے پتھراؤ کے ساتھ فائیرنگ بھی کی ۔ ہجوم نے اپنے کام کرنے سے روکنے کے لئے عہدیدار کے راستے میں بہت ساری رکاوٹیں بھی کھڑا کی۔

اپنے بچاؤ میں اترپردیش پولیس اور این ائی کے لوگوں نے بھی ہوائی فائیرنگ کی ‘‘۔ این ائی اے نے کہاہے کہ مشتبہ رام دیپ سنگھ اور ہردیپ سنگھ سے راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کے گوسین عمر60کی 17اکٹوبر کے روز آر ایس ایس کی ایک میٹنگ سے گھر واپس لوٹنے کے دوران گولی مار کر ہلاک کردینے کے واقعہ کے متعلق پوچھ تاچھ کا سوال ہے۔

ہوم منسٹری کے احکامات کے بعد نومبر16کو پنچاب پولیس سے این ائی اے کو اس کیس کی تحقیقات سونپی گئی ہے۔پنجاب میں دائیں بازو اور مذہبی لیڈر وں پر قاتلانہ حملے کا یہ تازہ واقعہ ہے۔این ائی اے نے قتل اور دیگر جرائم میں ائی پی سی اویوا ے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔