مردم شماری کے اعداد و شمار اور ایک عہدہ ایک پنشن مسئلہ پر غور ہوگا ۔ مودی کی شرکت متوقع : سنگھ ترجمان ویدیا کا بیان
نئی دہلی 31 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس اور اس کی ملحقہ تنظیموں کا سہ روزہ رابطہ اجلاس معمول کے اجلاس سے زیادہ اہمیت کا حامل ہوگا اور اس میں مردم شماری کے اعداد و شمار اور ایک عہدہ ایک پنشن جیسے مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوسکتا ہے ۔ اس اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شرکت کرسکتے ہیں۔ آر ایس ایس کے ترجمان اعلی منموہن ویدیا نے کہا کہ ہندوتوا تنظیم کے 93 اہم عہدیدار اور اس کی ملحقہ تنظیموں کے ذمہ دار اہمیت کے حامل مسائل پر تبادلہ خیال کرینگے ۔ یہ سہ روزہ کوآرڈینیشن اجلاس 2 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے ۔ ان اطلاعات کو اہمیت دینے سے گریز کرتے ہوئے کہ اجلاس میں نریندر مودی حکومت کی کارکردگی پر تبادلہ خیال ہوگا ویدیا نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد حکومت کے کام کاج کا جائزہ لینا یا کوئی فیصلہ لینا نہیں ہے ۔ اس اجلاس میں حکومت کی کارکردگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کا بھی امکان نہیں ہے تاہم یقینی طور پر ہم اجلاس میں حکومت کے تعلق سے ملنے والے ان پٹس کا جائزہ لیں گے اور ان پر تبادلہ خیال کرینگے ۔ ویدیا نے کہا کہ اس طرح کا رابطہ اجلاس ہر سال دو مرتبہ منعقد ہوتا ہے لیکن اس بار کا یہ اجلاس معمول کے اجلاسوں سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں شرکا کی تعداد معمول کی تعداد سے دوگنی ہوگی ۔ مودی کی اجلاس میں شرکت سے متعلق انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنی سہولت کے اعتبار سے آر ایس ایس کے اس اجلاس میں شرکت کرینگے ۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے علاوہ حکومت کے کئی وزرا بھی اجلاس میں شرکت کرنے والے ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا مردم شماری کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائیگا انہوں نے کہا کہ ایسا ہوسکتا ہے اور ایک عہدہ ایک پنشن مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال ہوسکتا ہے ۔ آر ایس ایس سے الحاق رکھنے والی تنظیموں وی ایچ پی اور ہندوتوا لیڈروں جیسے بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ نے مسلمانوں کی آبادی کے تناسب میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ملک میں یکساں سیول کوڈ اور آبادی پر قابو پانے کے اقدامات کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی ذمہ داریوں میں اب بہت اضافہ ہوگیا ہے اور اس پر بھی اجلاس میں غور کیا جائیگا ۔ انہوں نے اس خیال سے اتفاق نہیں کیا کہ یہ صورتحال اس لئے پیدا ہوئی ہے کیونکہ مرکز میں آر ایس ایس کی ہم خیال حکومت قائم ہے ۔