آر ایس ایس اجلاس میں حکومت کی کارکردگی کا جائزہ

نئی دہلی ۔ 29 مئی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس نے کہا کہ اس کے جاریہ اجلاس میں بی جے پی اور مرکزی وزراء کے ساتھ ہونے والی میٹنگ محض ایک باہمی تبادلۂ خیال کے عمل کے سواء کچھ بھی نہیں ہے ۔ اس اجلاس میں کوئی رابطہ کاری کی بات نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی فیصلہ سازی سے متعلق تبادلۂ خیال کیا جائے گا ۔ آر ایس ایس کے آل انڈیا پرچار پرمکھ ارون کمار نے ایک بیان میں کہاکہ آر ایس ایس کا یہ اجلاس اس کے نظریات پر غوروخوض کیلئے منعقد کیا جارہا ہے ، اس میں بی جے پی اور مرکزی وزراء سے صرف حکومتی کارکردگی اور کام کاج کے متعلق بات چیت ہوگی ۔ کوئی رابطہ کاری یا مداخلت کے تعلق سے کوئی شبہ نہیں کیا جاسکتا ۔ نریندر مودی حکومت کی چار سالہ تکمیل پر بی جے پی صدر امیت شاہ نے کل چھ مرکزی وزراء کے ساتھ آر ایس ایس کے اہم قائدین سے ملاقات کی تھی ۔ اس ملاقات میں سب سے زیادہ غور طلب تعلیمی پالیسی کے بشمول حکومت کے پروگراموں اور پالیسیوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی مختلف تنظیمیں مختلف شعبوں میں کام کررہی ہیں ۔ یہ تمام ملکر ایک دوسرے کے تجربات ، خیالات اور تاثرات کا تبادلہ عمل میں لاتے ہیں ، اس لئے اس اجلاس کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جانا چاہئے ۔ ارون کمار نے مزید کہاکہ وہ اجلاس کی روئیداد بتانے سے قاصر ہیں۔ بی جے پی قائدین اور مرکزی وزراء کے ساتھ آر ایس ایس کے سربراہوں کی ملاقات محض ایک باہمی تبادلۂ خیال تک ہی محدود تھی اور آئندہ بھی یہ اجلاس مختلف اُمور پر اور مسائل پر بات چیت کیلئے منعقد ہوگا ۔ انھوں نے کہاکہ اس تنظیم سے وابستہ دیگر کئی گروپس اپنے اپنے شعبوں میں کام کررہے ہیں ۔ ان گروپس میں سیوا (سرویس سرگرمیاں) ، وائی چارک ( دانشورانہ سرگرمیاں) ، معیشت ، تعلیم اور سماجی سرگرمیاں شامل ہیں۔