آرمور میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی میں تبدیلی

فنڈز کے بیجا استعمال کا کانگریس اقلیتی قائدین کا الزام
نظام آباد:14؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آرمورشہر میں کمیونٹی ہالوں کی تعمیر کیلئے ماضی کی حکومت سے منظورہ 50 لاکھ فنڈس کو صدرنشین بلدیہ آرمور کی جانب سے دیگر ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کیلئے تبدیل کرنے پر سمیر احمد صدر ضلع اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس، عثمان حضرمی رکن ضلع وقف کمیٹی، محمود علی میونسپل کونسلر وارڈ نمبر 6 کانگریس پارٹی، حبیب الدین صدرنشین شادی خانہ کمیٹی،محمد عبدالفہیم سکریٹری ، سید عتیق، محمد عبدالحکیم نے شدید مذمت کرتے ہوئے فنڈز کے بے جا استعمال ، عہدہ کا استعمال کا الزام عائد کیا۔ ان قائدین نے اپنے صحافتی بیان میں بتایا کہ آرمور میں مختلف طبقات کیلئے کمیونٹی ہالوں کی تعمیر کے خصوص میں 26 ؍ نومبر 2013ء کو سابق اسپیکر اسمبلی کے آر سریش ریڈی نے حکومت کو مکتوب تحریر کیا تھا۔ جس پر حکومت نے پلان گرانٹ کے تحت 50 لاکھ روپئے کمیونٹی ہالوں کیلئے منظور کرتے ہوئے 3؍ ڈسمبر 2013 کو احکامات جاری کئے تھے ۔ علاوہ ازیں ان فنڈز کی منظوری کے بعد تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے اور اس کے فوری بعد عام انتخابات کے اعلان کے باعث ٹنڈر طلبی کا کام رک گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 50لاکھ کمیونٹی ہال کی تعمیر کیلئے منظورہ فنڈز میں زراعت نگر کمیونٹی ہال کی تعمیر کیلئے 4 لاکھ ، عیدگاہ اہلحدیث کی تعمیر کیلئے 5لاکھ، رعیتو بازار کیلئے 5لاکھ و دیگر طبقات کیلئے فنڈز منظور ہوئے تھے۔ جن میں بعض کی ٹنڈر طلبی بھی عمل میں آچکی ہے۔ تاہم صدرنشین بلدیہ سواتی سنگھ ببلو کی تحریری نمائندگی اور فنڈز کوپینے کے پانی کے پائپ لائن، سمر سبیل پمپ کی خریداری کیلئے تبدیل کرنے پر میونسپل اڈیشنل ڈائریکٹر کی جانب سے کمیونٹی ہالوں کی تعمیر کیلئے منظورہ فنڈز کو تبدیل کردینے کے احکامات جاری کئے گئے۔ ان قائدین سے صدرنشین بلدیہ کے اس فیصلہ کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بحیثیت صدرنشین آرمور شہر کی ترقی کیلئے نئے فنڈز منظور کرانے کے اقدامات کرتی ہیں تو عوام کیلئے سہولت بخش ہوگا تاہم ماضی میں حکومت کی جانب سے طبقاتی کمیونٹی ہالوں کی تعمیر کیلئے منظورہ 50لاکھ فنڈز کو دوسرے کاموں پر خرچ کرنا کہا ں تک درست ہے۔ انہوں نے تبدیل کردہ فنڈز کو دوبارہ طبقات کے کمیونٹی ہالوں، ترقیاتی و تعمیری کاموں کیلئے مختص کرنے اور پینے کے پانی کی ضرورتوں کیلئے نئی تجاویزات وفنڈز کیلئے نمائندگی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔