آرمور میں اردو ادبی مشاعرہ کا انعقاد

اسٹیج پر اردو بیانر کی عدم موجودگی سے سامعین میں حیرت اور مایوسی
آرمور /7 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آرمور میں جشن یوم تاسیس تلنگانہ پروگرام کے ضمن میں آرمور میونسپل کونسل کے زیر اہتمام ایک ادبی اردو مشاعرہ منعقد کیا گیا، لیکن اس مشاعرہ میں اردو کو سرے سے ہی نظرانداز کردیا گیا۔ مشاعرہ گاہ اور اسٹیج پر جو بیانرس لگائے، وہ تلگو زبان میں لکھے گئے تھے، جس میں اردو کا ایک حرف بھی نہیں تھا، جس پر یہاں کے اردو داں طبقہ نے حیرت کا اظہار کیا۔ یہ مشاعرہ میونسپل دفتر کے احاطہ میں میونسپل کمشنر راجو کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے میونسپل چیرمین آرمور سوائی سنگھ ببلو نے شرکت کی۔ مشاعرہ کے کنوینر ریاض تنہا نے کارروائی چلائی۔ مشاعرہ کا آغاز رحیم قمر کی نعت شریف سے ہوا، جب کہ دیگر شعراء اشفاق اصفی، رحیم قمر، جلال اکبر، اوسط نظام آبادی، شمیم نظام آبادی، راجیو دعا، ریاض تنہا، معین راہی اور رضی شطاری نے اپنا اپنا کلام سناکر سامعین کو محظوظ کیا۔ اوسط نظام آبادی نے مزاحیہ کلام سناکر سامعین سے خوب داد حاصل کی اور پردے کے تعلق سے ایک بہترین غزل سنائی، جب کہ پردے کو آج فیشن بنالیا گیا ہے۔ جلال اکبر نے اپنے کلام کے ذریعہ نوجوانوں کو ایک نئی فکر دی، جب کہ دیگر شعراء نے عوام کو اسلامی احکام پر چلنے اور یکجہتی قائم رکھنے کی جانب توجہ دلائی۔ مشاعرہ کا اختتام گیارہ بجے شب عمل میں آیا۔ اس موقع پر منڈل پریشد صدر نرسیا، ٹاؤن صدر ٹی آر ایس اقلیتی سیل محمد عبد العظیم، منڈل کوآپشن ممبر ساجد علی، کونسلرس ملک بابا، عبد الرحمن، پنڈت پریم، ظہیر اور دیگر بھی موجود تھے۔