آخری گیندپر نوبال کا تنازعہ،کوہلی کی امپائروں پر شدید تنقید

بنگلور۔29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) رائل چیلنجرز بنگلو کے کپتان ویراٹ کوہلی نے مقابلے کی آخر گیند کے تنازعہ پر کہا کہ ہم کلب کرکٹ نہیں آئی پی ایل کھیل رہے ہیں۔ آئی پی ایل میچ کے دوران اپنی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کی ممبئی انڈینز کے خلاف شکست کے بعد ایمپائرز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بنگلور کو میچ برابر کرنے کے لئے آخری گیند پر 6 رنز درکار تھے تاہم ممبئی انڈینز کے تجربہ کار بولر لستھ ملنگا کی گیند پر کوئی رن نہیں بن سکا۔آخری گیند پھینکنے کے مناظر دوبارہ دکھائے گئے تو واضح تھا کہ ملنگا نے بولنگ کریز عبورکر لی تھی جس پر یہ گیند نو بال قرار دی جانی چاہیے تھی۔کپتان کوہلی نے کہا کہ ہم کلب کرکٹ نہیں آئی پی ایل کھیل رہے ہیں، یہ عجیب فیصلہ تھا، ایمپائرز کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنی چاہیے تھیں۔اپنی جھنجھلاہٹ کا اظہار کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ اس کھیل (ٹی 20) میں ذرا سا فرق کامیابی کو ناکامی میں بدل سکتا ہے، انہیں (ایمپائرز) کو زیادہ فعالیت اور تیزی دکھانی چاہیے تھی۔میدان میں نصب اسکرینز پرآخری گیند پھینکے جانے کے مناظر دوبارہ اس وقت دکھائے گئے جب کھلاڑی میدان سے باہر جا چکے تھے۔ یہ مناظر دیکھ کر مقامی شائقین نے خاصا شورشرابا کیا لیکن اب تاخیر ہو چکی تھی۔اگر یہ گیند نو بال قرار دے دی جاتی تو بنگلورکو نہ صرف ایک رن ملتا تھا بلکہ فری ہٹ پر چھکا لگا کر وہ میچ میں کامیابی بھی حاصل کر سکتے تھے۔ بنگلور کو پسند کرنے والوں نے ایمپائرزکو سوشل میڈیا پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹوئٹر صارفین نے کہا کہ ایمپائر کا فیصلہ درست ہوتا تو کامیابی انہی کی ٹیم کے قدم چومتی۔ ایشتوش آنند نامی صارف نے لکھا کہ آئی پی ایل میں ایمپائرنگ کا معیار ہمیشہ سے ناقص رہا ہے۔ دوسری جانب ممبئی انڈینز کے شائقین کی جانب سے کوہلی اور ان کے مداحوں کو منافقت کا طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک درست بال کو وائڈ قرار دیئے جانے پر بنگلور نے خاموشی اختیار کی لیکن اپنا مفاد دیکھ کر شور مچانا شروع کر دیا۔ منوج مشرا نامی ٹوئٹر صارف نے رائل چیلنجر بنگلور کے زخموں پر مزید نمک چھڑکتے ہوئے ٹویٹ کی کہ نو بال ہوتی یا نہیں یہ طے ہے کہ بنگلور کی ٹیم جیت نہیں سکتی۔ قبل ازیں مسابقتی مقابلہ کے دوران جنوبی افریقی کھلاڑی اے بی ڈی ویلیرز نے 41 گیندوں پر 70 رنز کی ناقابل شکست اننگز کے ذریعہ 188 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتی رائل چیلنجرز بنگلور کو مستحکم مقام پر لاکھڑا کیا تھا۔ انگلش آل راونڈر معین علی 13 رنز بنا کر رن آوٹ ہوئے جب کہ کوہلی 46 رنز بنانے کے بعد 14ویں اوور میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے تھے۔