آخری خواہش کی تکمیل ۔ہندو شخص کی آخری رسومات مسلم انداز میں

جھانسی۔ اس قسم کا واقعہ شاذ ونادر ہے رونما ہوتے ہے جس میں ایک 82سال کے ہندو شخص کی آخری رسومات مسلم طریقے سے انجام دیتے ہوئے اس کی آخری خواہش کو تکمیل کیاگیا۔

ٹائمز اف انڈیا کی خبر کے مطابق اپنی مشہور سمسوسے کی دوکان ’داؤسموسہ والا‘سے مشہور مدن موہن یادونے اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بتایا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ انہیں مرنے کے بعد جلانے کے بجائے دفنیا جائے۔

پیر کے روزیادو کے گھر والوں نے ان کی آخری خواہش کے مطابق یادوکی نعش کو جلانے کے بجائے علاقے کے جیون شاہ قبرستان میں بلا کسی عذر کے مسلم طور طریقے سے دفنانے کاکا م کیا ہے۔یادو کے بڑے بیٹے اشوک یادو نے کہاکہ’’ میرے والد دونوں مذاہب کا احترام کرتے تھے وہ مندروں کے لئے درگاہ پر بھی روز حاضری دیاکرتے تھے‘‘

رمضان کے موقع پر یادو قریب کی مساجد میں افطار کے لئے سموسے بھی بھیجا کرتے تھے۔تدفین میں موجود ایک شخص نے کہاکہ ’’ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی یہ ایک او رشاندار مثال ہے جس کے لئے یہ شہر مشہور ہے‘‘