آج 4 روزہ میچ،ہندوستانی ٹسٹ کھلاڑیوں پر توجہ مرکوز

چیمس فورڈ24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کیخلاف اس کے میدان پر پانچ ٹسٹ مقابلوں کی چیلنجنگ سیریز سے قبل اپنی تیاریوں کو جانچنے کی خواہاں ہے اور کل ایسیکس کے خلاف چار روزہ پریکٹس میچ میں اس کی نگاہیں اپنے آخری الیون کی کارکردگی پر مرکوز ہوں گی۔ہندوستانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف اچھا آغاز کرتے ہوئے ٹونٹی20 سیریز میں 2-1 سے جیت حاصل کی لیکن ونڈے سیریز میں وہ 1-2 سے سیریز گنوا بیٹھی۔حالانکہ ٹیم کی نگاہیں اب پانچ ٹسٹ میچوں کی طویل اور چیلنجنگ سیریز میں جیت حاصل کرنے پر ہیں جس کے سبب اس پر کافی دباؤ بھی ہے ۔بھونیشور کمار، وردھیمان ساہا، جسپریت بمراہ کے زخمی ہونے سے ہندوستانی ٹیم کی امیدیں بھروسے مند کھلاڑی اجنکیا رہانے ، روی چندرن اشون، رویندر جڈیجہ، نئی سنسنی چائنا مین گیند باز کلدیپ یادو، ایشانت شرما، مرلی وجے جیسے کھلاڑیوں سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے دوسرے نمبر کے ٹسٹ بیٹسمین اور ہندوستانی کپتان کوہلی پر بھی انگلش سرزمین پر اپنے بیٹ سے متاثر کرنے کا دباؤ رہے گا۔ سال 2014 ء میں انگلینڈ میں گزشتہ ٹسٹ سیریز میں ہندوستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے ساتھ کوہلی کی انفرادی کارکردگی بھی کچھ خاص نہیں رہی تھی اور 10 اننگز میں جیمس نے انہیں چار مرتبہ آؤٹ کیا تھا۔ حالانکہ موجودہ وقت میں کوہلی ہر فارمیٹ میں دنیا کے بہترین بیٹسین ہیں اور ان کی کارکردگی سب کی نظروں میں رہے گی۔ہندوستانی ٹسٹ ٹیم کے ماہر کھلاڑیوں نے حال میں لاینس کے خلاف انگلینڈ دورے پر جانے والی ہندوستان اے ٹیم کے ساتھ وارسسٹر میں غیر تسلیم شدہ ٹسٹ حصہ لیا تھا جہاں انگلینڈ لاینس کو 253 رن سے کامیابی ملی تھی۔ اس میچ میں مرلی اور رہانے کھیلنے اُترے تھے جبکہ ٹسٹ ٹیم میں جگہ پانے والے وکٹ کیپر رشبھ پنت پہلے ہی ہندوستان اے ٹیم کا حصہ ہیں۔حالانکہ ٹسٹ کے ماہر مرلی نے دونوں اننگز میں8 اورصفر کے اسکور سے جہاں فکر میں مبتلا کیا وہیں ٹسٹ ٹیم میں نائب کپتان رہانے نے 49 اور 48 کے اسکور بنائے ۔ وکٹ کیپر پنت نے 58 اور 61 رن کی دو نصف سنچریوں سے قومی ٹسٹ ٹیم میں کریئر شروع کرنے کا موقع دیئے جانے کے سلیکٹروں کے فیصلے کو کافی حد تک صحیح ثابت کیا لیکن تجربہ کار کارتک کی موجودگی میں پنت کو موقع دیا جاتا ہے یا نہیں یہ دیکھنا باقی ہے ۔دوسری جانب اوپنر شکھر دھون بھی اچھی فارم میں نظر نہیں آرہے ہیں جس سے کوہلی پر رنوں کے لئے دباؤں پڑسکتا ہے ۔ آئی پی ایل سے باہر رہنے والے چتیشور پجارابھی اس برس انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں کھیل چکے ہیں اور وہ اہم ہوں گے۔ ہندوستانی ٹیم نے 2014ء میں انگلینڈ کے ہاتھوں 1۔3 سے ٹسٹ سیریزگنوائی تھی جس کی سب سے بڑی وجہ موسم تھا۔ حالانکہ موجودہ وقت میں انگلینڈ کا موسم کافی بدل چکا ہے اور وہاں پہلے کے مقابلے گرمی کافی زیادہ ہوگئی ہے جس سے یہاں کی پچوں پر ہندوستانی اسپنروں کو فائدہ ملنے کی امید ہے ۔ انگلینڈ پہنچنے کے بعد خود کوہلی نے بھی کہا تھا کہ یہاں کا موسم انہیں ہندوستان کی یاد دلا رہا ہے اور یہاں کی وکٹیں خشک ہیں جس سے ہندوستانی اسپنروں کو فائدہ مل سکتا ہے ۔انگلینڈ کے کپتان جو روٹ اور ان کے کھلاڑی اینڈرسن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے اس مرتبہ انگلش پچوں پر اسپنروں کو فائدہ مل سکتا ہے ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک بار پھر آف اسپنر کی ماہر جوڑی روی چندر اشون اور رویندر جڈیجہ کا رول اور ان کا تجربہ ٹیم کے لئے اہم ہوگا۔لیکن یکم اگست سے شروع ہونے والی ٹسٹ سیریز میں اس مرتبہ جس بولرکا چرچہ ہورہا ہے وہ چائنامین کلدیپ ہیں۔