آج چوتھے ونڈے میں ہند۔ونڈیز سبقت کیلئے کوشاں

ممبئی۔28 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی کی گزشتہ دو میچوں میں سنچری اننگز بھی جیت نہیں دلا سکی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پیر کو ہونے والے چوتھے ونڈے میں کامیابی درج کرنے اور سیریز میں برتری بنانے کیلئے ٹیم کو ان کے منصوبوں کو میدان پر مناسب طریقے سے نافذ کرنا ہوگا۔ہندستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ممبئی کے برابورن اسٹیڈیم میں چوتھا ونڈے دن رات کی شکل میں پیر کو کھیلا جائے گا جہاں مہمان ٹیم کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں گھریلو ٹیم کیلئے برتری بنانا ایک چیلنج ہوگا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ونڈے ٹائی رہا تھا تو پونے میں تیسرے ونڈے میں ہندستان کو43 رنز سے شکست ہوئی جس سے اب دونوں ٹیمیں 1-1 کی برابری پر پہنچ گئی ہیں۔میزبان ٹیم گزشتہ دونوں میچوں میں جیت سے تب محروم رہی جب کوہلی نے دوسرے ونڈے میں ناٹ آؤٹ 157 اور گزشتہ میچ میں107 رنز کی سنچری اننگز کھیلی لیکن تنہا وہ ٹیم کو کامیابی نہیں دلا سکے ۔ پونے میچ کے بعد کوہلی نے اعتراف کیا کہ نہ تو انہیں دوسرے سرے سے کوئی مدد ملی جس میں کوئی بڑی شراکت نہیں ہوسکی اور نہ ہی ٹیم تمام منصوبوں کو میدان پر نافذ کر سکی۔ ہندستانی ٹیم 284 رنز کے ہدف کے سامنے 240 پر سمٹ گئی تھی۔ میچ میں 35 ویں اوور تک ٹیم کی بولنگ ٹھیک تھی لیکن آخری 10 اوورز میں بولروں نے زیادہ رنز دیے جبکہ بیٹسمینسخاص طور مڈل آرڈر نے مایوس کیا۔ خود کوہلی نے بھی اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے ۔ہندوستانی ٹیم کے بولنگ شعبہ میں دو تبدیلی کرتے ہوئے بھونیشور کمار اور بمراہ کو باقی تین ونڈے کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور اس کا نتیجہ بھی دکھائی دیا۔ بمراہ10 اوور میں 3.50 کی اوسط سے 35 رن دے کر چار وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے تھے لیکن فاسٹ بولر بھونیشور70 رن پر ایک وکٹ لے کر سب سے مہنگے ثابت ہوئے جبکہ کلائی کے اسپنر کلدیپ یادو نے دو وکٹ لئے تھے ۔بمراہ کو ڈیتھ اووروں میں متاثر کن سمجھا جاتا ہے لیکن اگلے اہم میچ میں ٹیم کو آخری اوورز میں مہنگی بولنگ کا خمیازہ بھگتنا پڑا تھا اور ہندوستانی کپتان نے بھی مانا کہ آخری 10 اوورز میں بولروں نے کافی رن لٹایے ۔ گزشتہ دو مایوس کن نتائج سے صاف ہے کہ ممبئی میں میزبان ٹیم میں کچھ تبدیلیاں ممکن ہیں ۔ کوہلی نے اشارے دیئے ہیں کہ اگلے میچ میں کیدار جادھو کو موقع دیا جائے گا جس سے انہیں بہتر نتائج کی توقع ہے وہیں انہوں نے ہاردک پانڈیا کی کمی کا بھی اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی موجودگی سے ٹیم کے پاس ایک اضافی بولر رہتا ہے ۔ ٹیم کے پاس چھ بولرز ہیں جس سے پانچ کو منتخب کیا جائے گا ایسے میں فاسٹ بولر خلیل احمد اور امیش یادو میں سے کسی ایک کو باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے جبکہ بمرا، بھونیشور، چہل اور کلدیپ پر اگلے میچ میں اور بہتر کارکردگی کا دباؤ رہے گا۔ بیٹنگ میں آخری دو میچوں میں کیدار کی واپسی سے ٹیم میں توازن کی توقع ہے لیکن شکھر دھون کی مایوس کن کارکردگی نے پریشانی پیدا کر دی ہے جنہوں نے گزشتہ تین میچوں میں 35، 29، 04 رنز ہی بنائے ہیں۔ وہیں ٹسٹ میں شاندار آغاز کرنے والے رشبھ پنت اور مہندر سنگھ دھونی مڈل آرڈر میں خاص شراکت نہیں دے سکے ہیں۔ دھونی گزشتہ میچ میں 7رنز بنا پائے تھے ۔ اسٹار بلے باز اور کپتان وراٹ ٹاپ اسکورر ہیں اور رنز کے لئے ان پر انحصار صاف دکھائی دے رہا ہے ۔ گزشتہ دو میچوں میں ان کی سنچری بیکار گئی ہیں۔ پونے میں کوہلی کو چھوڑ کر دیگر کوئی بھی نصف سنچری تک بھی نہیں پہنچ سکا تھا۔ ایسے میں بیٹنگ آرڈر میں وسیع بہتری کی ضرورت ہے ۔دوسری طرف برابری حاصل کرنے کے بعد ویسٹ انڈیز کے حوصلے بلند ہوئے ہیں جو برابورن اسٹیڈیم میں برتری حاصل کرنا چاہے گی۔ وکٹ کیپر شائي ہوپ اچھی تال میں ہیں جنہوں نے گزشتہ دو میچوں میں ناقابل شکست 123 اور 95 رنز کی اننگز کھیلی ہیں جبکہ مڈل آرڈر میں شمرون ہیٹمایر، کپتان جیسن ہولڈر اور نچلے آرڈر پر ایشلے نرس اچھے اسکورر ہیں۔بولنگ میں کیمر روچ، ہولڈر، نرس اور مارلون سیمئول ہیں۔