آج تنخواہ کا دن : ریزرو بینک کے پاس درکار کرنسی نہیں

سرکاری ملازمین و پنشنرس کو 10 ہزار روپئے کی نقد ادائیگی مشکل،اے ٹی ایمس پر رات سے ہی طویل قطاریں
حیدرآباد۔/30نومبر، ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے کرنسی بحران کے پیش نظر سرکاری
ملازمین و پنشنرس کو ہونے والی مشکلات سے بچانے کیلئے ماہ نومبر کی تنخواہ سے 10ہزار روپئے ادا کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا اس پر عمل آوری ناممکن دکھائی دے رہی ہے۔ کرنسی کی عدم دستیابی کے باعث حکومت کیلئے صورتحال تشویشناک بن چکی ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ریزروبینک آف انڈیا حیدرآباد برانچ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے فینانس سکریٹری حکومت تلنگانہ مسٹر رام کرشنا راؤ سے فون پر ربط قائم کیا اور کہا کہ سرکاری ملازمین و پنشنرس کو 10 ہزار روپئے نقد ادا کرنے کیلئے درکار کرنسی موجود نہیں ہے۔ ایسی صورت میں 10ہزار روپئے کی ادائیگی عملاً ناممکن ہوچکی ہے۔ تلنگانہ کے 3.5 لاکھ سرکاری ملازمین اور 2.40 لاکھ پنشنرس کو تنخواہ و وظیفہ کی ادائیگی کیلئے 1175 کروڑ روپئے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان تمام کو تنخواہیں اور وظیفہ بینک اکاؤنٹس کے ذریعہ ادا کی جاتی ہیں۔ اسی دوران  ریزرو بینک آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ نئی کرنسی نوٹوں میں طباعت کی کوئی معمولی غلطی کی نشاندہی ہونے کے باعث ریاست تلنگانہ میں ریزرو بینک آف انڈیا حیدرآباد برانچ کیلئے جو رقومات فراہم کئے گئے تھے۔  فوری طور پر زائد از 9ہزار کروڑ روپئے کے کرنسی نوٹس دوبارہ ریزرو بینک آف انڈیا ہیڈکوارٹر کو واپس روانہ کردیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے کرنسی نوٹوں کی قلت کے پیش نظر نہ صرف سرکاری ملازمین و پنشنرس کے علاوہ عوام کو زبردست مشکلات پیش آنے کا قوی امکان پایا جاتا ہے۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ سرکاری ملازمین اور پنشنرس کو دس ، دس ہزار روپئے کی نقد ادائیگی کے مقصد سے حکومت تلنگانہ کے ریزرو بینک آف انڈیا سے کم از کم 500 کروڑ روپئے فراہم کرنے کی خواہش کی تھی لیکن آر بی آئی بینک حکومت کی اس خواہش کو پورا کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ایسے وقت جبکہ حکومت سرکاری ملازمین اور پنشنرس کو معلنہ 10 ہزار روپئے ادا کرنے کے موقف میں نہیں  وہیں عوام رات سے ہی اے ٹی ایمس کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے ۔ اکثر اے ٹی ایمس پر رقم موجود نہیں ہے  لیکن اس امید میں کہ صبح کہ اس میں رقم جمع کرائی جائے گی ۔ لوگ شدید سردی کے باوجود امیدیں لئے انتظار میں کھڑے دکھائی دیئے ۔