آبپاشی پراجکٹس پر گورنر مہاراشٹرا اور چیف منسٹر تلنگانہ کے درمیان خفیہ معاہدہ

معاہدہ کو عوام پر مسلط کرنے کی کوشش ، کانگریس ڈپٹی لیڈر جیون ریڈی کا میڈیا سے خطاب
حیدرآباد۔/31مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس کے ڈپٹی لیڈر جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ آبپاشی پراجکٹس کے مسئلہ پر گورنر مہاراشٹرا اور چیف منسٹر تلنگانہ کے درمیان خفیہ معاہدہ ہوا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ اس معاہدہ  کو عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے عوام پر زبردست معاشی بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا سے کئے گئے معاہدہ کے مطابق تلنگانہ حکومت نئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ سنٹرل واٹر کمیشن کی منظوری کے بغیر پراجکٹس کس طرح تعمیر کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر صرف دو ریاستوں کی رضامندی پر ممکن نہیں بلکہ اسے سنٹرل واٹر کمیشن اور کئی مرکزی وزارتوں کی منظوری ضروری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گورنر مہاراشٹرا اور چیف منسٹر آندھرا پردیش نے خفیہ معاہدہ کے ذریعہ اپنے اپنے قریبی افراد کو فائدہ پہنچانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ پراجکٹس کی تعمیر کے نام پر تلنگانہ عوام پر مختلف صورتوں میں مالی بوجھ عائد کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں جو آبپاشی پراجکٹس تعمیر کئے گئے تھے انہیں ٹی آر ایس نئے پراجکٹس کی طرح پیش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں چیف منسٹر کے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن میں کوئی نئی بات نہیں ہے صرف بلند بانگ دعوؤں کے ذریعہ عوام کو گمراہ کیا جارہاہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کسانوں اور عوام کو حکومت سے مایوسی ہوگی کیونکہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کا منصوبہ پورا نہیں ہوسکے گا۔