آئی پی ایل 8 : کے کے آر کا آج ممبئی انڈینس سے افتتاحی مقابلہ

کولکتہ ۔ 7 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )کولکتہ نائیٹ رائیڈرس اپنے خطابی دفاع کی مہم کا آغاز آئی پی ایل 8 کے کل یہاں ایڈن گارڈنس میں مقررہ افتتاحی میچ میں ممبئی انڈینس کے خلاف کرے گا ۔ سنیل نارائن کے تنازعہ کو پس پشت ڈالنے کے مشتاق کے کے آر کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ ممبئی کے خلاف اپنے مظاہرہ کو اس تنازعہ سے متاثر نہ ہونے دیں۔ ویسٹ انڈیز کے پراسرار اسپنر جن کے بولنگ ایکشن کے خلاف سی ایل ٹی 20 میں شکایت کی گئی تھی اور وہ حالیہ ورلڈ کپ میں شرکت سے محروم ہوئے ، انھیں بی سی سی آئی کی جانب سے اتوار کو کلین چٹ دیئے جانے تک کافی انتظار میں رکھا گیا تھا۔ ایسی ٹیم جس نے 2011 ء میں ٹرینیڈاڈ کے اس آف اسپنر کی حصولیابی کے بعد سے دو خطابات (2012 ء اور 2014ء ) جیت لئے ، اُسے رواں سال ایسا لگتا ہے کہ بہت بڑا چیلنج درپیش ہے کیونکہ بولنگ ایکشن میں تبدیلی کے بعد نارائن کی اثر پذیری کا ابھی کچھ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ ویسے بھی اس شہر میں شام کے اوقات بوندا باندی کی پیش قیاسی کی جارہی ہے ، چنانچہ اسپنرس کو گیند پر پکڑ مضبوط رکھنے میں دقت پیش آسکتی ہے

اور اسی طرح فیلڈرس بھی اپنے کام میں چکمہ کھاسکتے ہیں۔ بہرحال میدان پر دونوں ٹیمیں بظاہر مساوی طاقتور دکھائی دیتے ہیں جن میں تجربہ کار سے لیکر نوجوان کھلاڑی موجود ہے جیسے کوری اینڈرسن ، کیرن پولارڈ اور نئے ریکروٹ آرن فنچ کی وجہ سے ممبئی انڈینس کو بلاشبہ کچھ برتری حاصل ہے ۔ 2013 ء میں ممبئی انڈینس نے اسی میدان پر چینائی سوپر کنگس کو شکست دیکر روہت شرما کی قیادت میں ٹائٹل جیتا تھا لیکن 2014 ء میں اُن کی خطابی دفاع کی مہم بری طرح بے سمت ہوگئی جیسا کہ انھیں لگاتار پانچ شکستوں کا سامنا ہوا مگر بعد میں وہ کسی طرح آخری چار تک رسائی میں کامیاب ہوئے ۔ کے کے آر کی بیٹنگ بھی مساوی طاقتور ہے اور گزشتہ سال کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے (آرینج کیاپ ونر) رابن اُتھپا (660 رنز ) اس شعبہ کی قیادت کررہے ہیں۔

اُتھپا رانجی ٹرافی میں 11 میچوں سے 912 رنز کے ساتھ بھی ٹاپ پوزیشن پر رہے ہیں اور اس جارحانہ اوپنر کے ساتھ کپتان گوتم گمبھیر کی کوشش رہے گی کہ ٹیم کو اچھی شروعات فراہم کرے جس کا آگے چل کر منیش پانڈے ، سوریہ کمار یادو فائدہ اُٹھاسکیں۔ یوسف پٹھان ماضی قریب میں بھلے ہی بہترین فام میں نظر نہیں آئے لیکن اُن کی خداداد صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے اُن سے برصغیر کے حالات میں کسی بھی میچ کو تن تنہا ٹیم کیلئے جتانے کی اُمید رکھی جاسکتی ہے۔ جہاں تک بیرونی رکروٹس کا معاملہ ہے ، عالمی نمبر ایک آل راؤنڈر اور بنگلہ دیشی اسٹار شکیب الحسن اہم رول ادا کریں گے جبکہ یوہان بوتھا ، براڈ ہاگ اور اظہر محمود مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ بولنگ کے شعبہ میں ممبئی انڈینس کیلئے لستھ ملنگا اور آر ونئے کمار پیس ڈپارٹمنٹ کی قیادت کریں گے جبکہ ہوم ٹیم کیلئے مورنی مورکل اور اُمیش یادو سے اپنی حالیہ ورلڈ کپ کامیابی کے ردھم کو آگے بڑھانے کی توقعات ہوں گی ۔ اسپین کے معاملے میں تجربہ کار ہربھجن سنگھ اور پرگیان اوجھا مہمانوں کیلئے کافی موثر ہوسکتے ہیں۔ میدان سے باہر ممبئی انڈینس کا سپورٹ اسٹاف بہت جانا پہچانا ہے ۔ تین مرتبہ کے ورلڈ کپ ونر رکی پونٹنگ کوچ اور ماسٹر بیٹسمین سچن تنڈولکر ٹیم آئیکان کی حیثیت سے روہت کے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھائیں گے ۔ ان کے علاوہ جان رائیٹ ، جانٹی رہوڈس ، شین بانڈ ، کرن مورے ، پارس مہامبرے اور راہول سنگھوی بھی سپورٹ اسٹاف کا حصہ ہے ۔ اس طرح ممبئی انڈینس کے پاس حوصلے اور تجاویز کی کمی تو ہرگز نہیں رہے گی لیکن دیکھنا ہے میدان میں وہ اسے کامیابی میں کس حد تک تبدیل کرپاتے ہیں۔