آئی ٹی کمپنیوں کے ای ویسٹیج صحت کیلئے مضرت رساں،آئی ٹی کمپنیوں کا ناکارہ اشیاء کا ذخیرہ ، آئی ٹی ترقی کے منفی اثرات

حیدرآباد۔ 18 نومبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے جہاں شہریوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ شہر کی ترقی ہوئی ہے، وہیں ٹیکنالوجی کے یہ فائدے عوام کیلئے نقصان دہ بھی ثابت ہونے لگے ہیں۔ شہر میں آئی ٹی صنعت کو حاصل فوائد کے سبب کھولی جارہی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے نکالے جانے والے ای ۔ ویسٹ (e-Waste) یعنی کمپیوٹر، وائر، کی بورڈ کے علاوہ دیگر ایسی ناکارہ اشیاء جوکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت میں استعمال کئے جاتے ہیں، وہ شہریوں کی صحت کے لئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں موجود انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سالانہ 4 ہزار میٹرک ٹن الیکٹرانک ویسٹ نکل رہا ہے جوکہ مختلف کمپنیوں کے گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔ غیرکارکرد الیکٹرانک اشیاء کو تلف کرنے کے لئے جو طریقہ کار اختیار کرنا ہے اس کے مطابق اگر کمپنیاں الیکٹرانک ویسٹ کی تلفی کا انتظار کرتی ہیں تو ایسی صورت میں انہیں تقریباً ایک سال کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور کئی سرکردہ کمپنیاں جوکہ قوانین کے مطابق کام کررہی ہیں ، ان کمپنیوں کو غیرکارکرد اشیاء کو تلف کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 39% کمپنیاں تقریباً ایک سال تک اپنی غیرکارکرد الیکٹرانک اشیاء کو تلف کرنے کے موقف میں نہیں ہے، جبکہ 15% ایسی کمپنیاں ہی اندرون 6 ماہ ان اشیاء کو تلف کرنے میں کامیاب ہورہی ہیں۔ نیشنل اسوسی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سرویسیس کمپنیز (NASSCOM) کی جانب سے حکومت تلنگانہ اور تلنگانہ انڈسٹرئیل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے ہمراہ ای ویسٹ مینجمنٹ پر منصوبہ بندی کے متعلق تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔ ناسکام کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ای۔ ویسٹ کو تلف کرنے کے لئے جو شرائط رکھے گئے ہیں، ان میں نرمی لانے کی ضرورت ہے۔ سب سے اہم بات، ای۔ ویسٹ کی تلفی میں یہ ہے کہ غیرکارکرد الیکٹرانک اشیاء یا پھر پرانی اشیاء کی تبدیلی کے سلسلے میں کمپنیوں کو محکمہ کسٹمس کی جانب سے کلیئرنس حاصل کرنا پڑتا ہے، اس کلیئرنس کے حصول کیلئے تقریباً 9 ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے، اسی وجہ سے  بیشتر کمپنیاں اپنا ای۔ ویسٹ گوداموں کی نذر کئے ہوئے ہیں۔ غیرکارکرد الیکٹرانک اشیاء کی بروقت تلفی نہ ہونے کے سبب کئی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 73% کمپنیاں سالانہ اپنے کمپیوٹرس تبدیل کرتی ہیں جس کی وجہ سے 4 ہزار میٹرک ٹن ای۔ ویسٹ سالانہ جمع ہونے لگا ہے۔ کمپیوٹرس کی تبدیلی بھی قوانین کے عین مطابق اور عصری ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔