چندی گڑھ ۔ 31 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ان قیاس آرائیوں کے دوران کہ سینئیر ہریانہ کانگریس لیڈر بریندر سنگھ بی جے پی میں شمولیت اختیار کریں گے ، نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ آج اپنے حامیوں سے ملاقات کریں گے ۔ اور اس کے بعد ہی مستقبل کا لائحہ عمل تیار کریں گے ۔ یاد رہے کہ بریندر سنگھ نے وزیر اعلیٰ ہریانہ بھوپندر سنگھ ہوڈا کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے ۔ دہلی میں صدر بی جے پی امیت شاہ سے ملاقات کے بعد ایسی رپورٹس مل رہی تھیں کہ موصوف بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے لیکن ہوڈا کے زبردست نقاد تصور کئے جانے والے بریندر سنگھ نے فی الحال تجسس کو برقرار رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی امیت شاہ سے طویل ملاقات رہی ۔ چونکہ ہریانہ میں عنقریب انتخابات منعقد شدنی ہیں لہذا ہم نے ریاستی سیاست کے بیشتر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ سے ان کی وہ پہلی ملاقات تھی اور وہ ان سے یہ کہنے نہیں گئے تھے کہ وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بریندر سنگھ خود بھی ایک سابق وزیر ہیں جہاں 2009 کے انتخابات میں انہیں سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالا نے شکست دی تھی ۔ جب ان سے بی جے پی میں شمولیت کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ مناسب فیصلہ کرنے کے بعد ہی مناسب وقت پر اس کا جواب دیں گے ۔ آج وہ اپنے حامیوں سے ملاقات کررہے ہیں اور ان کی ( حامیوں ) جانب سے فراہم کردہ اطلاعات ( فیڈ بیک ) کی بنیاد پر ہی وہ اپنے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کریں گے اور جیسا ان کے حامی چاہیں گے وہ ویسا ہی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہوڈا کو وزیر اعلیٰ برقرار رکھنے سے پارٹی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ہوڈا نے کانگریس کو کمزور اور کھوکھلا کردیا ہے ۔ پتہ نہیں کانگریس ان نقصانات کی تلافی کیسے کرے گی جو ہوڈا کی وجہ سے ہوئے ہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہے کہ بریندر سنگھ ہوڈا کے کزن ہیں لیکن وہ سیاست اور رشتہ داری کو گڈمڈ کرنا نہیں چاہتے ۔
بریندر سنگھ کانگریس ورکنگ کمیٹی سے برطرف
نئی دہلی ۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)ہریانہ کے باغی رکن پارلیمنٹ بریندر سنگھ کو کانگریس نے آج پارٹی ورکنگ کمیٹی سے برطرف کردیا اور بی جے پی کی تعریف پر اُن سے وضاحت طلب کی ۔ بریندر سنگھ نے چیف منسٹر ہریانہ بھوپیندر سنگھ ہوڈا کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ہے اور حال ہی میں انہوں نے صدر بی جے پی امیت شاہ سے ملاقات کی ۔ اس سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے ۔