’’مجھے اب بھی ’لو لیٹرس‘ موصول ہوتے ہیں‘‘ : وینکیا نائیڈو

منوج تیواری کی لوک سبھا میں نغمہ سرائی پر وزیرشہری ترقیات کا ریمارک، ملک ارجن کھرگے سے دلچسپ نوک جھونک
نئی دہلی ۔ 16 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا میں آج کچھ دیر کیلئے خوشگوار مناظر دیکھے گئے جب مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے از راہِ مذاق برجستہ طور پر کہا کہ انہیں اب بھی ’’لو لیٹرس‘‘ (پیام عشق) موصول ہوا کرتے ہیں اور اس پر ان کی بیوی کوئی خیال نہیں کرتیں۔ انہوں نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ایک معروف بھوجپوری گلوکار نے ایک نغمہ گایا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ مسٹر نائیڈو سے بہت پیار کرتے ہیں جنہوں نے دہلی میں غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کیلئے ایک بل پیش کیا ہے۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے برجستہ جواب دیا کہ ’’منوج تیواری جی آپ اور گانا گاتے رہئے اور کہتے رہئے ’وینکیا جی آئی لو یو‘ اس پر مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ میری بیوی آپ کو غلط نہیں سمجھیں گی کیونکہ کئی لوگ مجھے چاہتے ہیں اور میرے بچپن سے مجھے اپنی چاہت پر مبنی مکتوب ’لو لیٹرس‘ لکھا کرتے ہیں‘‘۔ منوج تیواری نے جو حلقہ لوک سبھا مشرقی دہلی کی نمائندگی کرتے ہیں،

قومی دارالحکومت دہلی قوانین (خصوصی قواعد) دوسری (ترمیمی) بل 2014ء پر پارلیمنٹ میں جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ گانا گایا تھا کہ ’’میں وزیرشہری ترقیات وینکیا نائیڈو سے پیار کرتا ہوں جنہوں نے یہ بل پیش کی۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے جو وزیر پارلیمانی امور بھی ہیں، یہ وضاحت بھی کردی کہ وہ کئی افراد کی جانب سے چاہے جاتے ہیں۔ کسی اور وجہ سے نہیں بلکہ اپنی سیاسی و عوامی سرگرمیوں کے سبب انہیں یہ چاہت ملی ہے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ وہ مجھے اس بات پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ میری بیوی بھی دہلی میں ہی رہتی ہیں اور میں ان سے یقیناً یہ کہوں گا کہ میرے چاہنے والوں میں مزید ایک فرد کا اضافہ ہوگیا ہے۔ اس مرحلہ پر کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھرگے نے برجستہ سوال کیا کہ ’’آپ کو اس مسئلہ پر اپنے ذہن میں اس قسم کے شکوک و شبہات ہی کیوں ہیں؟‘‘۔ مسٹر نائیڈو نے جواب دیا کہ ’’میرے ذہن میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے اور اگر آپ کے ذہن میں کوئی شک و شبہ ہے تو اس کو نکال دینا چاہئے۔ بس اتنا ہی کافی ہے۔ مسٹر کھرگے نے دوبارہ مداخلت کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’’کیا واقعی آپ اپنے دل سے کہہ رہے ہیں؟‘‘ وزیرشہری ترقیات نے پرزور انداز میں جواب دیا کہ ’’جی ہاں یقیناً میں اپنے دل سے یہ بات کہہ رہا ہوں جس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے‘‘۔