۔2018 ء : سعودی اور امارات میں 5% ویاٹ کانفاد

دوبئی ۔ 27 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جنھوں نے عرصۂ دراز تک بیرونی ورکرس کو اُن وعدوں کے ساتھ اپنی جانب متوجہ کیا کہ انھیں ایک ٹیکس فری طرز زندگی حاصل ہوگی ، تاہم اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ متعدد اشیاء اور خدمات پر5% ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ تین سال قبل تیل کی قیمتوں میں قابل لحاظ گراوٹ کے بعد وہ اپنی معیشت کو ایک بار پھر مستحکم کرسکیں۔ اس طرح اب غذا ، ملبوسات ، الیکٹرانکس ، گیسولین ( پٹرول) کے علاوہ فون ، پانی ، برقی کے بل اور ہوٹل ریزرویشنس پر ویاٹ (VAT)اضافی قدر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس موقع پر متعدد افراد نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوبئی میںویسے ہی تمام اشیاء کافی مہنگی ہیں اور اُس پر مزید 5% کا ٹیکس عائد کرنا ناقابل فہم ہے ۔ البتہ بعض شعبوں (رئیل اسٹیٹ سیلز ، بعض ادویات و علاج ، ایرلائن ٹکٹس ) کو اس سے مستثنیٰ بھی رکھا گیا ہے ۔