کانپور ، 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک اور معاملے میں جو ہندوستان میں اسپورٹس پرسنس کو درپیش سردمہری کو اجاگر کرتا ہے، ریاستی سطح کے ایک سابق باکسر خود کی گزربسر کیلئے کچرا اٹھانے کا کام کرنے پر مجبور ہے۔ کمل کمار والمیکی جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اوائل 1990ء کے دہے میں ڈسٹرکٹ لیول کے تین تمغے جیت چکا ہے، جزوقتی طور پر رکشا راں کا کام بھی کرتا ہے۔ کمل نے کہا: ’’میں نے ضلع سطح کے تین گولڈ میڈلس کے علاوہ اترپردیش اسٹیٹ باکسنگ چمپئن شپس میں برونز بھی جیتا تھا۔ لیکن میں آگے نہیں بڑھ سکا کیونکہ مجھے غصہ پر قابو پانے کے معاملے میں دقت ہوا کرتی تھی۔ پھر میں کوچ بننا چاہا لیکن نہیں بن سکا کیونکہ میں مالی اعتبار سے مجبور تھا۔ لہٰذا میں نے میری اور میری فیملی کی گزربسر کیلئے یہ کام اپنا لئے۔‘‘ کمل کے چار بیٹے ہیں اور وہ چاہتا ہے کہ ان میں سے کم از کم دو باکسنگ اختیار کرتے ہوئے اُس کے نامکمل خواب کو شرمندۂ تعبیر کریں۔ ’’مجھے امید ہے حکومت مجھے کچھ قرض فراہم کرسکے گی جس کے ذریعے میں خود سے کچھ کرسکوں اور میری فیملی کو سنبھالوں۔‘‘