یو پی میں چھٹے مرحلہ کیلئے انتخابی مہم ختم

لکھنو۔ /2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش اسمبلی انتخابات کیلئے چھٹے مرحلہ کی پولنگ سے قبل انتخابی مہم کا آج اختتام عمل میں آیا ۔ /4 مارچ کو ہونے والے رائے دہی کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں نے زبردست انتخابی مہم چلائی ۔ اس شام کا سورج غروب ہوتے ہی سیاسی پارٹیوں کی آپسی تکرار اور شوروغل بھی ختم ہوگیا ۔ تنقید و جوابی تنقید کے ساتھ انتخابی مہم کے بعد سماج وادی پارٹی بانی ملائم سنگھ یادو کے اعظم گڑھ لوک سبھا حلقہ پر خاص توجہ دی گئی ہے ۔ گورکھپور لوک سبھا حلقہ کے اسمبلی حلقوں میں شعلہ بیان بی جے پی لیڈر یوگی آدتیہ ناتھ اور ماؤ سے محروس گینگسٹر سے ایم ایل اے بننے والے مختار انصاری بھی مقابلہ کررہے ہیں ۔ اس چھٹے مرحلہ کی ر ائے دہی میں شامل ہیں ۔ یہاں /4 مارچ کو ہونے والی پولنگ سے ہی یو پی کے انتخابات کے رجحان کے بارے میں کچھ کہا جاسکے گا ۔ انتخابی مہم کے دوران دیکھا گیا ہے کہ بی جے پی ریاستی صدر کے پی موریا نے اپنی حریف پارٹیوں ایس پی ، کانگریس اور بی ایس پی پر شدید تنقید کی ہے اور انہیں مختلف منہ والے سانپ اور سماج کے لئے کینسر بھی قرار دیا ہے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کے لئے ووٹ دیں ۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے بھی بی جے پی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرلی ہے اس لئے وہ ایک معلق اسمبلی کے بارے میں اظہار خیال کررہے ہیں ۔ بی جے پی کے لئے ووٹ مضبوط کرنے کی کوشش میں مودی ملک کی معاشی ترقی کا غلط ڈاٹا پیش کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ تازہ جی ڈی پی سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام پر نوٹ بندی کا خاص اثر نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اس سے پیداوار کی شرح گھٹی ہے ۔