یو پی میں متحدہ اپوزیشن کی ایک اور آزمائش

کیرانا لوک سبھا ضمنی چناؤ میں بی جے پی کو ہرانے آر ایل ڈی ‘ کانگریس و دیگر سرگرم
لکھنو ۔ یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش میں اپوزیشن کے نئے اتحاد کی ایک اور آزمائش آنے والے کیرانا لوک سبھا ضمنی چناؤ میں ہونے والی ہے جہاں راشٹریہ لوک دل ( آر ایل ڈی ) بھی انتخابی مقابلہ میں حصہ لینے کی بھرپور کوشش کررہی ہے ۔ سابق مرکزی وزیر اجیت سنگھ زیرقیادت آر ایل ڈی جس کا مغربی یوپی میں قابل لحاظ اثر ہے ‘ اس کا ماننا ہے کہ اس حلقہ میں ذات پات اور کمیونٹی دونوں معاملوں میں حالات اس کے حق میں ہیں ۔ آر ایل ڈی کے قومی ترجمان انیل دوبے نے آج نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ کسے ٹکٹ دیا جائے اس بارے میں فیصلہ اپوزیشن پارٹیوں کے سینئر قائدین پر منحصر ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ متحدہ اپوزیشن بی جے پی کا مقابلہ کرے جیسا کہ حالیہ لوک سبھا ضمنی انتخابات ( گورکھپور اور پھولپور ) میں دیکھنے میں آیا ۔ ایک سینئر آرایل ڈی لیڈر نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ آر ایل ڈی گذشتہ کئی برسوں سے اس حلقہ کے تمام طبقات میں سرگرم رہا ہے اور اُسے معقول تائید و حمایت حاصل ہوئی ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر جیئنت چودھری اس مہم کی قیادت کررہے ہیں ۔ انہوں نے زور دیا کہ آر ایل ڈی نے امیر عالم اور نوازش عالم دونوں کی پارٹی میں شمولیت کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ بڑھایا ہے اور کانگریس پہلے سے ہی جیئنت چودھری کے اس نشست سے مقابلہ کے حق میں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صدر سماج وادی پارٹی اکھلیش یادو کو اس ضمن میں فیصلہ کرنا ہے کیونکہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی پہلے ہی باقاعدہ کہہ چکی ہیں کہ اُن کی پارٹی مزید کوئی ضمنی انتخابات میں سرگرم رول ادا نہیں کرے گی ۔ انیل دوبے نے کہا کہ ’ ہم متحد اپوزیشن چاہتے ہیں جو گورکھپور اور پھولپور ضمنی چناؤ کے مظاہرہ سے بڑھ کر طاقت بن کر ابھرے ‘ ۔ اس مرتبہ کانگریس بھی اپوزیشن کا حصہ رہے گی تاکہ بی جے پی کو شکست دی جاسکے ۔ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں اگرچہ بی جے پی کے حکم سنگھ نے 5,65,909 ووٹ حاصل کرتے ہوئے ایس پی کی ناہید حسن کو شکست دی تھی جنہیں 3,29,081 ووٹ ملے لیکن 2017ء کے اسمبلی چناؤ میں کیرانا کے پانچ اسمبلی حلقوں میں سے کانگریس نے تین جیتے ۔