یوپی کے مندروں اور آشرموں کی معلومات کا حصول

ہندو ووٹوں کو مرتکز کرنے کی بی جے پی کی کوشش، انتخابی حلقوں کی زمرہ بندی
آگرہ ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) یوپی میں ہندو ووٹوں کو مرتکز کرنے کیلئے بی جے پی نے مذہبی مقامات بشمول مٹھوں، مندروں اور آشرموں کے بارے میں بوتھ کی سطح پر معلومات حاصل کرنا شروع کردی ہیں۔ ایس سی اور او بی سی آبادی کے بارے میں بھی اعدادوشمار جمع کئے جارہے ہیں تاکہ ان کی ذات اور مذہب کا 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں استحصال کیلئے مناسب حکمت عملی کا تعین کیا جاسکے۔ پارٹی کی ریاستی شاخ نے ایک پروفارما 1.4 لاکھ بوتھ سطح کے انچارجس میں تقسیم کرکے ان سے تفصیلات بشمول مذہبی مقام کا نام، اس کا محل وقوع، متعلقہ پجاریوں کے نام اور ان کے موبائیل ٹیلیفون نمبرس طلب کئے ہیں تاکہ ان سے عقیدت رکھنے والے افراد کے مذہبی قائدین اور مذہبی تنظیموں کے صدور سے ربط پیدا کرکے ان کے ووٹ حاصل کئے جاسکیں۔ دیگر اہم معلومات جو پارٹی قائدین نے دریافت کی ہیں، وہ ایس پی اور او بی سی طبقات کے اس علاقہ میں ارکان کی تعداد پوچھی گئی ہے۔ علاوہ ازیں درج فہرست ذاتوں کے ارکان اور خواتین کی تعداد بھی معلوم کی گئی ہے۔ پارٹی نے بارسوخ افراد کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جو اس علاقہ کے رائے دہندوں پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ مندروں اور آشرموں کی تعداد بھی پوچھی گئی ہے۔ یوپی میں تقریباً 1.7 لاکھ پولنگ بوتھ ہیں اور بی جے پی نے بوتھ کمیٹیاں قائم کرنا شروع کردیا ہے جن میں سے ہر ایک نے 21 ارکان ہوں گے بشمول صدر، نائب صدر، جنرل سکریٹری اور بوتھ ایجنٹ ان میں شامل ہوں گے۔ نائب صدر ریاستی بی جے پی اے پی ایس راٹھوڑ نے کہا کہ بوتھ سلیکشن کمیٹی کا ایک اجلاس 16 اور 25 اگست کے درمیان طلب کیا جائے گا اور بوتھ انتظامی کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں کم از کم 29 لاکھ کارکن اور تقریباً 11 لاکھ بلاک اور ضلع سطح کی تیاریاں کریں گے۔ ریاست کے 40 لاکھ کارکنوں کا نشانہ جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا جو بی جے پی زیرقیادت مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اسکیموں کو عوام میں مقبول بنائیں گے۔ کارکنوں کو عوامی روابط پیدا کرنے کیلئے بھی ہدایت دی گئی ہے اور پارٹی سے متعلق پروگراموں سے عوام کو واقف کروانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جس میں یوم تاسیس، من کی بات، پنڈت دین دیال اپادھیائے یوم پیدائش وغیرہ شامل ہیں۔ ریاستی بی جے پی نے معلوم کیا ہیکہ پارٹی نے ہر بوتھ کیلئے علحدہ کارکنوں کو مختص کیا ہے۔ پارٹی کی تائید میں بوتھ تعمیر کئے جائیں گے اور ان حلقوں کو جہاں پارٹی کے امکانات روشن ہیں، اے زمرہ میں اور جہاں پارٹی کے امکانات دوسروں کے مساوی ہیں، بی زمرہ میں اور پارٹی کے کمزور موقف والے مقامات کو سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا۔