یوپی میں سرکاری عہدیداروں کے ساتھ نازیبا سلوک

بینک منیجر کو یرغمال بنائے جانے کا واقعہ، بی جے پی ایم پی اور ایم ایل اے پر الزامات

بریلی ؍ بارہ بنکی ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی رکن اسمبلی کیسر سنگھ اور رکن پارلیمنٹ پرینکا راوت پر الزام عائد کیا گیا ہیکہ یہ لوگ یوپی میں عہدیداروں کے ساتھ نازیبا سلوک کررہے ہیں۔ پولیس نے آج بتایا کہ رکن اسمبلی بی جے پی نواب گنج ضلع بریلی کیسر سنگھ نے ایک بینک منیجر کو یرغمال بناکر مبینہ طور پر زدوکوب کیا جبکہ بارہ بنکی کے بی جے پی ایم پی پرینکا راوت پر الزام ہیکہ انہوں نے کل پریس کانفرنس کے دوران اے ایس پی کو دھمکیاں دیں۔ بروڈا گرامین بینک کی دلیر نگر برانچ کے منیجر ہریش سنگھ نے نواب گنج پولیس اسٹیشن پر ایک شکایت درج کروائی ہے اور الزام عائد کیا کہ کیسر سنگھ اپنے حامیوں کے ساتھ کل ان کے دفتر پہنچے اور کسانوں کے بینک اکاونٹ کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ ایم ایل اے نے مبینہ طور پر منیجر کو دبوچ لیا اور انہیں نامعلوم مقام کو لے گئے جہاں انہیں ایک گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا گیا۔ تحریری تیقن دینے کے بعد ہی انہوں جانے کی اجازت دی گئی۔ تاہم کیسر سنگھ نے منیجر کے ساتھ کئے گئے خراب برتاؤ کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ انہوں نے صرف اس علاقہ کی عوام کی شکایت کے بعد ہی بینک پہنچ کر تحقیقات کی۔ منیجر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کیسر سنگھ نے ان کے موبائیل فون کو بھی چھین لیا تھا اس لئے وہ کسی سے رابطہ قائم نہیں کرسکی۔ ڈی آئی جی اسوتوش کمار نے اس واقعہ کو سنگین قرار دیا اور کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جائے گی اور ضرورت پڑے تو بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کیا  جائے گا۔ اسی دوران ضلع کے ایک درجن برانچس کے عملہ نے اس واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بعض بینکوں نے اپنے شٹرس گرا دیئے۔ بارہ بنکی میں مقامی رکن پارلیمنٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران اے ایس پی کنور گننجے سنگھ کے خلاف گندی زبان کا استعمال کیا اور گالی گلوچ کی اور کہا کہ سماج وادی پارٹی کے دور میں ان لوگوں نے بہت مزہ کیا ہے اب اس کی سزاء انہیں ملی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اے ایس پی نے ایک قتل کے ملزم کی سرپرستی کی ہے۔ راوت نے انہیں دھمکی دی کہ اسے اس کے کاموں کی سزاء ضرور ملے گی۔ ایس پی ویبھو کرشنا نے کہا کہ پریس کانفرنس کی ویڈیو کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اگر ضروری ہوا تو بی جے پی ایم پی کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔