یوم نجات کی آڑ میں حضور نظام کے خلاف بہتان تراشی

ناندیڑ۔3ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مراٹھواڑہ کے بیشتر اضلاع میں 17ستمبر کو ’’یوم نجات ‘‘یعنی (یوم مکتی سنگرام )کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر تمام اسکولوں و دفاتر میں سرکاری تعطیل اور پرچم کشائی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مجھے افسو س ہوتا ہے کہ اس ملک ہندوستا ن میں آزادی کے نام پر دو یوم منائیں جاتے ہیں ایک 15اگست کے طور پر دوسرا 17ستمبر کو یوم نجات ‘‘یعنی (یوم مکتی سنگرام )کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر فر قہ پرست عناصر میر عثمان علی خان کے خلاف نفرت و زہر اُگلتے ہیں۔

نظام کے دور حکومت میں ہندو مسلم طبقے میں اخلاص، محبت ، ایثار و قربانی کا جذبہ کوٹ کو ٹ کر بھرا ہوا تھا۔ مگر افسوس موجود ہ دور میں تاریخی حقائق کو چھپا کر نظام حکمراں میر عثمان علی خان کو بدنام کیا جارہا ہے۔ نظام حکمراں میر عثمان علی خان یہ سیکولر ذہنیت کا حامل حکمراں تھا۔ اس نے اپنے دور اقتدار میں 17مئی 1917؁ء کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو ایک لاکھ روپئے کی فیاضانہ گرانٹ دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ۔اسی طرح مدن موہن مایویہ کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے نظام نے بنارس ہندو یونیورسٹی کو دس لاکھ روپئے گرانٹ دئیے۔ اس کی اطلاع ملنے پر سرسید احمد خان نے بھی اسی طرح کی درخواست علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیلئے کی۔ نظام نے 5لاکھ کی گرانٹ منظور کی۔

اسی طرح نظام حکمراں کے دور میں تعمیر کردہ حیدرآباد کی موجودہ اسمبلی آج بھی موجودہ ہیں۔ کیا یہ سیکولر ازم کی نشانی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار کیپٹن پانڈورنگا ریڈی (معروف مورخ ، حیدر آباد ) نے آج مسلم متحدہ محاذ ناندیڑ کی جانب سے منعقد کردہ تاریخی جلسہ عام ’’سقوط حیدر آباد ۔ پولیس ایکشن کی حیقیت ‘‘کے ضمن میں ایک عظیم الشان جلسہ عام بعد نماز عشاء کے بمقام شہر کے ڈیلکس فنکشن ہال میں اپنے خطاب میں کیا۔اس تاریخی جلسہ کی صدارت مسلم متحدہ محاذ کے صدر ایڈوکیٹ ایم۔ زیڈ صدیقی نے فرمائی ۔ جبکہ مہمانان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر کلوری چرنجیو ی ( سماجی جہد کار حیدر آباد )، کیپٹن پانڈورنگا ریڈی (مورخ حیدر آباد )، جناب ضیاء الدین نیر صاحب (صدر اقبال اکیڈیمی ، حیدر آباد ) موجود ہیں۔ ناندیڑ کے ڈلکس فنکشن ہال میں منعقد تاریخی جلسہ عام کی ابتداء قاری کلیم الدین صدیقی نے کلام پاک کی آیات سے کی۔

بعدازاں افروز صاحب نے اس جلسہ عام میں دُعائیں نظم سُنائی۔ جبکہ اس تاریخی جلسہ عام ’’سقوط حیدر آباد پولیس ایکشن کی حقیقت پر نظامت کے فرائض خطیب عبدالناصر (سیکریٹری جنرل مسلم متحدہ محاذ، ناندیڑ ) نے اداء کئے۔کیپٹن رنگاریڈی نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ 1947میں نظام میر عثمان علی خان کا کہنا تھا کہ میری ریاست نہ پاکستان میں شامل ہوگی اور نہ ہندوستان میں بلکہ ریاست آزادانہ ریاست رہے گی کیونکہ میری ریاست میں ہندوس اور مسلم دونوں ہیں اور یہ دونوں رعایا خوش حال ہے۔ تاہم حکومت ہند نے بالجبر حیدر آباد محاصرہ کرتے ہوئے اسے مجبور اً آزاد کروایا۔ بعدازایں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حیدر آباد کے آرمی جنرل عید روس نے نظام حکمراں کے ساتھ غداری کرتے ہوئے فوج کا ساتھ دیا۔ اس پس منظر کے بعد کیپٹن رنگا ریڈی نے کہا کہ ہم حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کریں گے کہ وہ 17ستمبر کو یوم نجات کا دن نہ منائیں۔ ڈاکٹر کلوری چرنجیوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حیدر آباد کی تاریخ سے معلق حقائق پر مبنی دلائل پیش کئے۔

انہوں نے فخر سے کہا کہ میں حیدر آباد ی ہوں نہ کہ انڈین، مجھے زبردستی انڈین بنایا گیا ہے۔ آخر میں مسلم متحاد محاذ کے صدر ایڈوکیٹ ایم ۔ زیڈ صدیقی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ میںنے پولیس ایکشن کو بہت قریب سے دیکھا ہے ، انہوں نے بتایا کہ پولیس ایکشن کے نام پر 50ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا گیا ۔اور عورتوں کی عصمت ریزی اور معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس عظیم الشان جلسہ عام میں کثیر تعداد میں عوام الناس نے اپنی شرکت درج کی۔

فصلوں کے نقصانات کی پابجائی
کوڑنگل /3 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے مختلف منڈلوں سے وابستہ کسانوں کیلئے فصلوں کو ہوئے نقصان پر عبوری امداد کی منظوری عمل میں آئی ہے ۔ مددگار زراعت مسٹر جان سدھاکر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ سال 2013-14 میں فصلوں کو ہوئے نقصان کیلئے عبوری امداد بصراحت ذیل منظور ہوئی ہے ۔ دولت آباد منڈل کیلئے 2475600 روپئے ، کوسگی منڈل کیلئے 1718676 روپئے مدور منڈل کیلئے 322240 روپئے ، کوڑنگل منڈل کیلئے 192400 روپئے ، بمرس پیٹ منڈل کیلئے 4367263 روپئے موصوف نے انکشاف کیا کہ مذکورہ رقم بہت جلد متعلقہ کسانوں کے کھاتے میں جمع کردی جائے گی ۔