یوایس اے۔ پگڑی باندھنے پر سکھ طالب علم کو فٹبال میاچ سے نکال دیاگیا۔

واشنگٹن۔ منگل کے روز پنیسلوانیہ میں ایک سکھ طالب علم کو اس کی پگڑی کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی اسکول کے فٹبال گیم سے نکال دیاگیا۔بتایاجارہا ہے کہ ریفری نے نیشنل فیڈریشن آف ہائی اسکول سوکر قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے یہ کہاکہ’’ ممنوعہ تنصیبات کوئی بھی کھلاڑی استعما ل نہیں کرسکتا۔

ممنوعہ تنصیبات میں ہیلمٹ ‘ ٹوپی‘ کیاپ شامل نہیں ہے‘‘۔ دکن کرانیکل کی خبر کے مطابق ڈبیلوپی وی ائی ٹی وی کے مطابق مارپل ۔ نیوٹن اسکول ڈسٹرکٹ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ مذکورہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہائی اسکول اسٹوڈنٹ کانسٹیوگو ہائی اسکول ٹیم کے خلاف کھیل رہا تھا۔

عینی شاہدین نے کہاکہ ریفری کھلاڑی کو میدان میں اترنے کی منظوری نہیں دے رہا تھا کیونکہ اس نے سکھ عقائد کی مناسبت سے سر پر پگڑی باندھے ہوئے تھا۔پی ائی اے اے کے مطابق ڈبیلوپی وی ائی ٹی وی نے کہاکہ ضلع انتظامیہ کو ایسے صورت میں مذہبی چیزیں پہن کر کھیل کے میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں کو منظوری دینی چاہئے۔

اپنے ایک بیان میں اسکول ڈسٹرکٹ اٹارنی نے لکھا ہے کہ ’’ ہمیں حیرت ہوئی کل کا واقعہ سننے کے بعد پی ائی ا ے اے کے مطابق ایسے کوئی قواعد نہیں ہے جو طالب علم کھلاڑیوں کو مذہبی چیزیں پہننے کے بعد کھیل کے میدان میں اترنے سے روکتے ہیں‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ہمارے ڈسٹرکٹ اس ضمن میں جانچ کرتے ہوئے مذہبی چیزیں پہن کر کھیلنے والے طالب علم کھلاڑیوں کی وکلات کرتا ہے اوراگے بھی کرتارہے گا‘‘۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ عہدیداروں نے بتایا کہ ہے کہ مذہبی آزادی سے طلبہ کو روکنے کے مقصد سے یہ اقدام نہیں اٹھایاگیاہے۔