اقوام متحدہ ۔ 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے یمن میں انسانیت کو شرمندہ کردینے والے بحران کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفین ڈوجارک نے کہا کہ گوٹیرس اس بات کے خواہاں ہیں کہ اس وقت یمن میں جو بھی فریقین جنگ میں ملوث ہیں، وہ فوری طور پر فضائی اور زمینی حملوں کو روک دیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے فریقین کے درمیان مسلح ہتھیاروں کے ساتھ جنگ نے جو شدت اختیار کر رکھی ہے، اسے فوری طور پر روکے جانے کی ضرورت ہے اور اسی بات نے گوٹیرس کو پریشان کر رکھا ہے۔ حالت یہ ہوگئی ہیکہ ایمبولنس اور دیگر میڈیکل ٹیمیں زخمیوں تک پہنچنے سے قاصر ہیں جبکہ عوام بھی جنگ کی وجہ سے روزمرہ کی اشیاء خریدنے کیلئے گھر سے باہر نہیں جاسکتے۔ دوسری طرف امدادی ورکرس بھی اس موقف میں نہیں ہیں کہ وہ زندگی بچانے والے اقدامات پر عمل آوری کرسکیں جبکہ ہزاروں متاثرہ یمنی شہری صرف اور صرف امدادی اشیاء پر انحصار کررہے ہیں لہٰذا سعودی قیادت والے اتحاد سے گزارش ہیکہ وہ یمن پر عائد تحدیدات کو فوری برخاست کریں۔ یاد رہیکہ 3 سال قبل حوثی باغیوں نے یمن کے دارالخلافہ صنعاء پر قبضہ کرلیا تھا اور اس کیلئے ان کیساتھ سابق صدر علی عبداللہ صالح کی فوج نے زبردست تعاون کیا تھا تاہم اب ایسا لگتا ہیکہ صنعا پر انکی گرفت کمزور پڑتی جارہی ہے۔