یعقوب میمن کو پھانسی دیدی گئی

پروانہ موت پر حکم التوا حاصل کرنے آخری لمحہ تک کوششیں لا حاصل رہیں
میت افراد خاندان کے حوالے ، سخت سکیورٹی میں تدفین عمل میں آئی
ناگپور / نئی دہلی 30 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ممبئی میں 1993 میں ہوئے بم دھماکوں کے 22 سال بعد اس کیس میں سزائے موت پانے والے واحد ملزم یعقوب میمن کو آج اس کی 53 ویں سالگرہ کے موقع پر پھانسی پر لٹکادیا گیا ۔ لمحہ آخر تک ان کی سزائے موت پر تعمیل کو روکنے کی کوششیں جاری رہیں لیکن وہ ثمر آور ثابت نہ ہوسکیں۔ یعقوب کے وکلا نے ان کی سزا پر عمل آوری کو روکنے لمحہ آخر تک کوشش کی ۔ سپریم کورٹ نے آج صبح کی اولین ساعتوں تک ان کی درخواست کی سماعت کی تاہم اسے مسترد کردیا گیا ۔ یعقوب میمن کو سپریم کورٹ نے ممبئی بم دھماکوں کے پس پردہ محرک قرار دیا تھا ۔

ان دھماکوںمیں 257 افراد ہلاک اور 713 افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ یعقوب کو آج صبح 6 بجکر 43 منٹ پر ناگپور سنٹرل جیل میں پھانسی دیدی گئی ۔ انہیں پھانسی سے بچانے کی کوششیں صبح 5 بجے تک جاری رہی تھیں۔ یعقوب کی آج 53 ویں سالگرہ تھی لیکن آج کا سورج ان کی زندگی کا آخری سورج ثابت ہوا اور انہیں پھانسی پر لٹکادیا گیا ۔ صبح 7 بجکر ایک منٹ پر انہیں ڈاکٹر نے معائنہ کے بعد مردہ قرار دیدیا  ۔ بعد ازاں ان کی میت کو ان کے بھائی سلیمان اور رشتہ دار عثمان کے حوالے کردیا گیا جو یہاں ایک ہوٹل میں کیمپ کئے ہوئے تھے ۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا مسٹر دیویندر فرنویس نے اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یعقوب میمن نے تمام ممکنہ قانونی رائے اختیار کئے تھے۔ بعد ازاں اسے خانگی ائرلائینس انڈیگو کے ایک طیارہ کے ذریعہ ممبئی منتقل کیا گیا ۔ میت کے ساتھ ان کے رشتہ دار اور یعقوب کے بڑے بھائی سلیمان میمن و کچھ دوسرے موجود تھے ۔ دوپہر کے قریب یعقوب کی نعش ممبئی پہونچی جہاں سے اسے ماہیم میں واقع ان کے مکان کو منتقل کیا گیا ۔ یعقوب کی قیامگاہ کے اطراف اور آس پاس کے علاقوں میں وسیع تر سکیوریٹی انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری جمیعت کو متعین کردیا گیا تھا ۔ میت کے پہونچنے کے بعد کثیر تعداد میں عوام وہاں جمع ہونے شروع ہوگئے تھے ۔ پولیس نے صورتحال کو محسوس کرتے ہوئے یعقوب میمن کی تدفین جلد کردینے کی ہدایت دی تھی ۔ ظہرکے بعد ان کا جلوس جنازہ روانہ ہوا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے

اور غمزدہ افراد خاندان سے اظہار ہمدردی کر رہے تھے ۔ یعقوب میمن کی تدفین آج ہی سہ پہر ماہیم کے بڑا قبرستان میں عمل میں آئی ۔ اس موقع پر بھی قبرستان و اطراف و اکناف میں سخت ترین سکیوریٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ قبل ازاں کل رات دیر گئے سے آج صبح کی اولین ساعتوں تک یعقوب میمن کو بچانے کیلئے سرگرم کوششیں کی گئیں جو لمحہ آخر تک جاری رہی لیکن یہ ثمر آور ثابت نہیں ہوئی ۔ سپریم کورٹ میں رات تین بجکر 20 منٹ پر یعقوب میمن کی درخواست کی سماعت شروع ہوئی اور تقریبا دیڑھ گھنٹہ کی سماعت کے بعد 4.50 بجے اس درخواست کو مسترد کردیا گیا جس کے ساتھ ہی یعقوب کی پھانسی کے فیصلے پر عملا مہر ثبت ہوگئی تھی ۔ جسٹس دیپک مصرا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پروانہ موت پر حکم التوا سے انصاف کے تقاضوں کی نفی ہوگی ۔ درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے ۔ قبل ازیں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے یعقوب کی درخواست رحم کو مسترد کردیا تھا ۔ جب یہ درخواست ان تک پہونچی انہوں نے مشاورت کی ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی پھر معتمد داخلہ ایل سی گوئل اور سالیسیٹر جنرل رنجیت کمار کو طلب کرلیا گیا تھا ۔ مشاورت کے بعد درخواست مسترد کردی گئی ۔