کٹک ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان پانچ ونڈے مقابلوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ کل یہاں بارہ بتی اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔ ڈے نائیٹ مقابلہ کے ذریعہ شروع ہونے والی یہ سیریز دراصل ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے دورہ ہند میں درمیان میں چھوڑ کر وطن واپس لوٹ جانے کے بعد سری لنکا کو مدعو کئے جانے پر یقینی ہوئی ہے۔ سیریز کے ابتدائی تین مقابلوں کے لئے ہندوستانی ٹیم کے مستقل کپتان مہندر سنگھ دھونی کو آرام دیا گیا ہے جن کے مقام پر ٹیم کے نائب کپتان ویراٹ کوہلی قیادت سنبھالیں گے۔ تاہم ناقص فام کی وجہ سے پریشان رہنے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف گزشتہ دو مقابلوں میں نصف سنچری اور سنچری کے ذریعہ فام میں واپسی کرچکے کوہلی کے لئے قیادت مزید ذمہ داری ہوگی۔ ہندوستان اور سری لنکا دونوں ہی ٹیموں کو اِس سیریز سے نہ صرف ورلڈ کپ کی تیاری کا موقع مل رہا ہے بلکہ دونوں ہی ٹیمیں آئی سی سی کی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرسکتی ہیں۔ ہندوستانی ٹیم فی الحال ونڈے ٹیموں کی درجہ بندی میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے بعد تیسرے مقام پر موجود ہے تاہم سری لنکا کے خلاف 4-1 کی کامیابی کے ذریعہ وہ پہلا مقام حاصل کرسکتی ہے۔
4-1 کی کامیابی کے ذریعہ ہندوستانی ٹیم 115 درجہ بندی کے نشانات کے ساتھ پہلے مقام پر موجود جنوبی افریقہ کو پیچھے ڈھکیل دے گی۔ علاوہ ازیں 5-0 کی کامیابی ہندوستان کو واضح طور پر پہلے مقام پر پہونچا سکتی ہے۔ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان درجہ بندی کے دو نشانات کے فرق کی وجہ سے ایک مقام کی تبدیلی ہے لیکن چوتھے مقام پر فائز سری لنکائی ٹیم کو بھی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہیں لیکن یہ اِس کے لئے سخت ترین چیلنج ہوگا کیونکہ پہلا مقام حاصل کرنے کے لئے سری لنکائی ٹیم کو 5 مقابلوں کی سیریز میں میزبان ٹیم کا مکمل صفایا کرنا ہوگا۔ مہمان ٹیم اگر سیریز 4-1 سے اپنے نام کرتی ہے تو اِسے عالمی چمپئن سے تیسرا مقام بہ آسانی حاصل ہوجائے گا۔
کٹک میں کھیلے جانے والے پہلے مقابلہ میں کامیابی کے ذریعہ ٹیم کے کارگذار کپتان ویراٹ کوہلی مہمان ٹیم کو پیچھے ڈھکیلنے کیلئے کوشاں ہوں گے۔ قیادت کے علاوہ خود ویراٹ کوہلی کے لئے بھی اِس سیریز میں انفرادی طور پر اپنا مقام بہتر بنانے کا موقع دستیاب ہے کیونکہ وہ درجہ بندی میں فی الحال تیسرے مقام پر موجود ہیں لیکن دوسرے مقام پر ہاشم آملہ اور پہلے مقام پر اے بی ڈی ولیئرس کی موجودگی کے باوجود تینوں کے درمیان نشانات کا زیادہ فرق نہیں ہے۔
پہلا ونڈے ہندوستانی ٹیم کے اِن فام بیٹسمین سریش رائنا کے لئے بھی سنگین ہوگا کیونکہ وہ اِس مقابلہ کے ذریعہ ونڈے مقابلوں کی ڈبل سنچری مکمل کریں گے۔ 200 واں ونڈے کھیلنے والے سریش رائنا کے لئے ونڈے میں 5000 رنز مکمل کرنے کے لئے 44 رنز درکار ہیں اور موجودہ فام کی مناسبت سے اُمید کی جارہی ہے کہ 200 ونڈے میں ہی وہ یہ سنگ میل بھی پار کرلیں گے۔ علاوہ ازیں ہندوستانی اوپنر روہت شرما جنھوں نے زخموں سے کامیاب واپسی کرتے ہوئے انڈیا اے کی نمائندگی کے دوران شاندار ڈبل سنچری اسکور کی ہے۔ ان کے مظاہرے بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ دوسری جانب سری لنکائی ٹیم جسے عجلت میں اِس دورے پر آنا پڑا ہے وہ اِسے ورلڈکپ کی تیاری کے تناظر میں بہتر موقع قرار دے رہی ہے۔ کمارا سنگاکارا اور مہیلا جئے وردھنے اپنے اِس آخری دورۂ ہند کو یادگار بنانے کیلئے کوشاں ہوں گے۔