کراچی ۔11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلے پر غیر یقینی صورت حال بدستور برقرار ہیں،چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو پاکستان اور ہندوستان کا میچ پروگرام کے مطابق ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کی جانب سے مخالفت کا نہیں کہہ سکتے لیکن وہ کسی ملک کے خلاف کہیں بھی کھیلنے کو تیار ہیں،کھیلوں میں سیاست کاقطعی عمل دخل نہیں ہونا چاہئے ،بدقسمتی سے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہو رہاکہ کرکٹ کو ایک سیاسی پہلو کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ورلڈ کپ میں 16جون کو مانچسٹر میں مقرر مقابلہ آئی سی سی کے خیال میں منصوبے کے مطابق ہی ہوگا لیکن دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشمکش میں اضافہ اس کے برعکس تصویر سامنے لا رہاہے اور پاکستان کیخلاف باہمی مقابلوں سے انکار ہندوستان میں تیزی سے زور پکڑ رہا ہے کہ ورلڈ کپ میچ کا بائیکاٹ کیا جائے کیونکہ اس کی جانب سے یہ مہم جوئی ناکامی کا شکار ہو چکی ہے کہ آئی سی سی پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کردے یا اپنے رکن ممالک کو پاکستان کیخلاف کھیلنے سے روک دے۔ عام حالات میں کھیلوں کو دو ممالک کے درمیان اضطراب کے خاتمے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن ہندوستان کی جانب سے انوکھے رویہ نے یہ دروازہ بھی بند کردیا ہے۔ مانی نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں دلچسپی کے حامل سمجھے جانے والے میچوں کی بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ورلڈکپ میں بھی دونوں ممالک آمنے سامنے نہیں آ سکیں گے۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کو پوری امید ہے کہ رواں سال ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کا میچ شیڈول کے مطابق ہی ہوگا لیکن وہ اس بات کا یقین نہیں دلا سکتے کہ ہندوستان کی جانب سے اس مقابلے کی مخالفت نہیں کی جائے گی۔