l پانڈیا کی ناقص کارکردگی تشویش کا باعث
l بولٹ اور مونرو کے خلاف بہتر مظاہرے کی ضرورت
تھرواننتاپورم۔ 6نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ابتدائی دو میچوں میں ہمالیائی اسکور کرنے کے بعد ایک دوسرے کو شکست دے کر ہندستان اورنیوزی لینڈ کی ٹیمیں منگل کو جب یہاں تیسرے اور فیصلہ کن ٹوئنٹی20 مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گی تو انکے درمیان خطابی جنگ جیتنا لازمی ہوگی۔ ہندستان اور نیوز ی لینڈ کے درمیان محدود اووروں کی سیریز میں مقابلہ زبردست چل رہا ہے ۔ ہندستان نے ونڈے سیریز1-2 سے جیتی ہے لیکن ٹوئنٹی20 سیریز1-1 سے برابری پر پہنچ چکی ہے اور کیرلا کے تھرواننتاپورم میں واقع گرین فیلڈ اسٹیڈیم میں سیزیز کا فیصلہ ہوگا۔ونڈے سیریز میں ہندستان نے پہلے میچ میں شکست کے بعد اگلے دو میچ جیت کر سیریز بچائی تھی جبکہ ٹوئنٹی20 میں ہندستان نے پہلا اور نیوزی لینڈ نے دوسرا میچ جیتا ہے ۔دہلی میں پہلے مقابلے میں ہندستان نے تین وکٹ پر202 رنز بناکر دنیا کی نمبر ایک ٹوئنٹی 20 ٹیم نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ پر 149 رن پر روک دیا۔ راجکوٹ میں دوسرے مقابلے میں نیوزی لینڈ نے دو وکٹ پر 196 رنز بنائے اور ہندستانی ٹیم سات وکٹ پر156 رنز ہی بناسکی۔ دہلی میں روہت شرما اور شکھر دھون نے80-80 رنز بنائے جبکہ راجکوٹ میں کولین مونرو نے109 ناٹ آؤٹ رنز کی طوفانی انگیز کھیلی۔ فیصلہ کن میچ میں بھی دونوں ٹیموں کے اوپنرس پر اپنی ٹیم کو جیت دلانے کی ذمہ داری ہوگی۔ ہندستان کو راج کوٹ میں شکھر اور روہت کا ایک ہی اوور میں آؤٹ ہونا بھاری پڑا تھا۔ ان دونوں کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ فیصلہ کن میچ میں اچھی اننگز کھیلیں اور ان میں سے ایک کو کم از کم 20 اوورس تک کریز پر ٹہرے رہنا ہوگا۔ ہندستانی کپتان ویراٹ کوہلی کو بھی اپنے جیت کے سلسلہ کو قائم رکھنے کے لئے صحیح فیصلے لینے ہوں گے ۔ ہندستان کو نیوزی لینڈ کے سامنے بڑا اسکور رکھناہوگایا پھر ہدف کا تعاقب کرتے وقت اس کے بیٹسمنیوں کو خراب شارٹ کھیلنے سے بچنا ہوگا۔ ہندوستانی ٹیم کو کولین مونرو کا بھی توڑ ڈھونڈنا ہوگا جنہوں نے راج کوٹ میں58 گیندوں میں سات چوکے اور سات چھکے لگاکر ہندستانی بولروں کو نڈھال کردیا تھا۔ اس مقابلے میں ہندستانی بولرس یہی نہیں سمجھ پارہے تھے کہ انہیں اس اوپنر کو کہاں گیند ڈالنی ہے ۔ جہاں ہندستانی ٹیم انتظامیہ کو کم از کم پانچ بولروں کو کھیلانے کی اپنی حکمت عملی پر غور کرنا ہوگا وہیں دوسری جانب ٹیم کو ایک بیٹسمین کی کمی بھی محسوس ہورہی ہے ۔ ٹیم انتظامیہ کو پانڈیا کی صورتحال کو بھی سمجھنا ہوگا کہ کیا انہیں بار بار پنچ ہٹر کے طور پر بھیجا جائے جس میں وہ پچھلے کئی میچوں میں کامیاب نہیں ہوپائے ہیں۔ پانڈیا کو چھٹے نمبر پر ہی رکھنا بہتر ہوگا جہاں وہ بغیر کسی دباؤ کے بڑے شارٹ کھیل سکیں۔کیویز کے خلاف پانڈیا 16۔30،8،0 اور ایک کے اسکور بناپائے ہیں اس آل راؤنڈر کو بیٹنگ کی فہرست میں اوپر بھیجنے سے ان پر زیادہ دباؤ آرہا ہے جس سے وہ اپنا حقیقی کھیل نہیں کھیل پارہے ہیں۔ ا س سے پانڈیا کی بولنگ بھی متاثر ہورہی ہے ۔گزشتہ پانچ میچوں میں وہ صرف تین وکٹ ہی حاصل کرپائے ہیں۔ہندستان اور نیوزی لینڈ کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ کا بھی توڑ ڈھونڈنا ہوگا جنہوں نے ہندستان کے اوپنرس کو مسلسل پریشان کیا ہے ۔علاوہ ازیں محمدسراج جنھوں نے گذشتہ مقابلے میں بین الاقوامی کرئیر کا آغاز کیا اور مہنگے ثابت ہوئے تھے ان کی شمولیت بھی اہم فیصلہ ہوگی۔بولٹ نے راجکوٹ میں ایک اوور میں ہی دھون اور روہت کے وکٹ لے کر ہندستان کی کمر توڑ دی تھی۔تھرواننتا پورم میں ہندستان کے ٹاپ آرڈرس کا بولٹ اور مونرو ہندستانی بولروں کے درمیان مقابلہ ہوگا اور اس میں حاوی رہنے والی ٹیم ہی سیزیز پرقبضہ کرے گی۔