ہندوستان کے خلاف سیریز ‘ میرے کیرئیر کی آخری سیریز ہوسکتی ہے

روایتی حریف کے خلاف کھیلنے کے بعد سبکدوشی کی منصوبہ بندی ۔ پاکستانی ٹسٹ کپتان مصباح الحق کا انٹرویو

نئی دہلی 26 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) اس حقیقت کو قبول کرتے ہوئے کہ وہ اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر کے آخری حصہ میں پہونچ گئے ہیں پاکستان کے ٹسٹ کپتان مصباح الحق نے اشارہ دیا ہے کہ اگر ہندوستان کے خلاف جاریہ سال کے اواخر میں سیریز ہوتی ہے تو وہ اس کے بعد سبکدوشی اختیار کرلیں گے ۔ 41 سالہ مصباح الحق نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اب ان میں زیادہ کچھ کرکٹ نہیں رہ گئی ہے ۔ وہ مزْد کچھ ٹسٹ میچس کھیلنا چاہتے ہیںکیونکہ وہ زندگی کو کرکٹ کے آگے بھی دیکھتے ہیں۔ وہ ہندوستان کے خلاف سیریز کھیلنا چاہتے ہیں جس کے بعد وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے سبکدوشی اختیار کرلیں گے ۔ ایسے میں ہندوستان کی سیریز ان کے کیرئیر کی آحری سیریز ہوسکتی ہے ۔ مصباح الحق پہلے ہی انٹرنیشنل ٹوئنٹی 20 اور ونڈے سے سبکدوشی اختیار کرچکے ہیں ۔ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کی حیثیت سے پیش آنے والے تجربات کا بھی تذکرہ کیا۔ مصباح فی الحال صرف ٹسٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو مختلف پہلو سے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ اگر وہ سب سے مشکل مرحلہ کا تذکرہ کریں تو یہ کرکٹر کے فارم میں آنے والا خلا ہے ۔ کوئی کھلاڑی اگر تینوں فارمٹ کی انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہا ہوتا ہے تو اسے ایک فارمٹ سے دوسرے کیلئے خود کو فوری بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاہم گار آپ صرف ٹسٹ کرکٹ کیھلیں تو یہ بھی بہت مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ آپ کیلئے ٹسٹ میچس کے درمیان وقفہ بہت ہوتا ہے ۔ آپ بہت جلد فارم میں نہیں آسکتے ۔ اس کیلئے آپ کو سخت محنت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ٹسٹ کرکٹ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے مشکل فارمٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ آپ کو وقت بہت ملتا ہے اور آپ اپنے کیرئیر اور اپنی تکنیک کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ آپ آرام سے اپنے کھیل کا جائزہ لے کر اس میں بہتری پیدا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مستقل تینوں فارمٹ کی کرکٹ کھیلتے ہیں تو آپ کے کھیل میں فنی خرابیاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں اور جیسے ہی آپ کو مشکل شیڈول سے فرصت ملے آپ ان خامیوں کا جائزہ لے کر انہیں سدھار سکتے ہیں۔ مصباح نے اب تک 42 ٹسٹ میچس میں 4000 اور 162 ونڈے میچس میں 5122 رنز بنائے ہیں۔ مصباح نے کہا کہ ان کے کیرئیر کا نقطہ عروج وہ تھا جب ان کی ٹیم نے سری لنکا کے خلاف چوتھی اننگز میں 377 رنوں کا مشکل نشانہ عبور کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بڑی کامیابی تھی ۔