دبئی۔29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے ایشیا کپ کے دلچسپ فائنل میں آخری گیند پر بنگلہ دیش کو تین وکٹوں سے شکست دے کر ساتویں مرتبہ خطاب پر قبضہ کیا۔ ہندوستان کی بین الاقوامی کرکٹ میں یہ 700 ویں کامیابی رہی۔ ہندوستان نے بنگلہ دیش کے اوپنر لٹن داس(121) کی شاندار سنچری کے باوجود48.3 اوور میں 222 رنز پر روک دیا تھا اور پھر درمیانی اووروں میں دلچسپ اتار چڑھاو سے گزرتے ہوئے 50 اوور میں سات وکٹوں کے نقصان پر 223 رنز بنا کر خطاب اپنے نام کر لیا۔ ہندوستان نے اس ٹورنمنٹ کو سات مرتبہ 1984، 1988، 1990-91، 1995، 2010 اور2018 میں 50 اوور کے فارمیٹ میں اور2016 میں ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں جیتا ہے ۔ ہندوستان نے 2016 کے ایشیا کپ میں بھی بنگلہ دیش کو فائنل میں آٹھ وکٹ سے شکست دی تھی۔ ہندوستان نے آٹھ سال کے بعد50 اوور کے فارمیٹ میں ایشیا کپ جیتاہے ۔ہندوستان نے1932 سے 2018 تک کے اپنے بین الاقوامی سفر میں تینوں فارمیٹ میں 1579 میچ کھیلے ،700 جیتے ،611 ہارے ،10 ٹائی رہے ،216 ڈرا کھیلے اور42 میں کوئی نتائج نہیں نکلے۔ بنگلہ دیش کا یہ تیسرا فائنل تھا اور اسکا خطاب جیتنے کا خواب پھر سے پورا نہ ہوسکا ۔ اسے2012 میں پاکستان کے خلاف 50 اوورکے فائنل میں محض دو رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہندوستانی ٹیم کو اس جیت سے ایک لاکھ ڈالر کی انعامی رقم ملی جبکہ رنر اپ بنگلہ دیش کو50 ہزار ڈالر ملے ۔ ہندوستان کے اوپنر شکھر دھون مین آف دی ٹورنمنٹ بنے ۔ شکھر کو15 ہزار ڈالر ملے ۔ بی سی سی آئی کے کارگزار سیکرٹری امیتابھ چودھری نے فاتح ٹیم کو ٹرافی پیش کی۔ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہندوستان نے35 رن بناکر زبردست شروعات کی لیکن اس ٹورنمنٹ میں دو سنچری بنانے والے بائیں ہاتھ کے شکھر دھون پانچویں اوورمیں آوٹ ہوگئے ۔ نجم الاسلام نے دھون کو سومیا سرکار کے ہاتھوں کیچ کروایا۔ شکھر نے 14 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے 15 رن بنائے ۔ امباٹي رائیڈو محض دو رنز بنا کر مشرف مرتضی کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ دے بیٹھے ۔ ہندوستان نے46 رنز پردو وکٹ گنوا دیے تھے ۔کپتان روہت شرما(48) نے دنیش کارتک(37) کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لئے37 رن جوڑے ۔ روہت جب اپنی نصف سنچری سے محض دو رن دور تھے تو روبیل حسین کی گیند پر بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں باونڈری کے پاس نجم الاسلام کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے ۔ ہندوستان کا تیسرا وکٹ83 کے اسکور پر گرا۔ روہت نے 55 گیندوں کی اننگز میں تین چوکے اور تین چھکے لگائے ۔کارتک نے مہندر سنگھ دھونی کے ساتھ چوتھے وکٹ کے لئے54 رنز کی ساجھے داری کی۔ کارتک کو محموداللہ نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ کارتک نے61 گیندوں پر37 رنز میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا۔ میدان پر اترے کیدار جادھو نے آنے کے ساتھ ہی چھکا لگا کر اپنے ارادے ظاہر کر دیے لیکن کچھ دیر بعد انہیں عضلات میں کھینچاؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ دھونی نے ایک سرے کو سنبھال کر رکھا تھا اور محتاط انداز میں ٹیم کی اننگز کو آگے بڑھا رہے تھے لیکن بائیں ہاتھ کے بولر مستفیض الرحمان نے37 ویں اوور کی پہلی گیند پر دھونی کو وکٹ کیپر مشفق الرحیم کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندوستان کو پانچواں جھٹکا دیا۔ دھونی نے67 گیندوں پر 36 رن میں تین چوکے لگائے ۔ ہندوستان کا پانچواں وکٹ 160 کے اسکور پر گرا۔کیدار 38 واں اوور ختم ہوتے ہی جب ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے تو ان کا اسکور 19 رنز اور ہندوستان کا اسکور 167 رنز تھا۔ بھونیشور کمار جب میدان میں اترے تو ہندوستان اس وقت تک دباؤ میں آ چکا تھا۔ ہندوستان کی امیدیں اب رویندر جڈیجہ سے وابستہ تھیں ۔ جڈیجہ نے کچھ اچھے شاٹ کھیل کر دباؤ کو کم کیا۔ بھونیشور نے بھی روبیل کی گیندپر چھکا مار کر ہندوستان کے 200 رن مکمل کئے ۔ جڈیجہ چھٹی وکٹ کے طور پرجب آوٹ ہوئے تو ہندوستان کے 212 رنز بن چکے تھے ۔ انہوں نے 33 گیندوں پر 23 رن میں ایک چھکا لگایا ۔جڈیجہ کے آوٹ ہوتے ہی کیدار میدان میں واپس لوٹے ۔ آخری دو اوور میں ہندوستان کو جیت کے لئے9 رنز درکار تھے ۔ بھونیشور کو مستفیض نے اسی طرح وکٹ کے پیچھے آوٹ کروایا جیسے دھونی آوٹ ہوئے تھے ۔بھونیشور نے21 رنز بنائے ۔کیدر نے آخری اوور میں پرسکون بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو کامیابی دلوائی۔