فیصلہ کن تیسرے ٹسٹ میں کوہلی کی ٹیم نے 117 رنز سے کامیابی حاصل کی ، حریف کپتان میتھیوز کی سنچری رائیگاں ، میزبان ٹیم 386 کے ٹارگٹ کے مقابل 268 پر آؤٹ ، پجارا کو میچ ایوارڈ
کولمبو ۔ یکم سپٹمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے سری لنکائی سرزمین پر 22 سال میں اپنی پہلی ٹسٹ سیریز فتح حاصل کرتے ہوئے تیسرے و آخری کرکٹ ٹسٹ میں میزبانوں کے مقابل 117 رنز کی موثر جیت درج کرائی حالانکہ حریف کپتان انجیلو میتھیوز نے مزاحمت سے بھرپور سنچری اسکور کی ۔ فتح کیلئے 386 کا بڑا ٹکولمبو ۔ یکم سپٹمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے سری لنکائی سرزمین پر 22 سال میں اپنی پہلی ٹسٹ سیریز فتح حاصل کرتے ہوئے تیسرے و آخری کرکٹ ٹسٹ میں میزبانوں کے مقابل 117 رنز کی موثر جیت درج کرائی حالانکہ حریف کپتان انجیلو میتھیوز نے مزاحمت سے بھرپور سنچری اسکور کی ۔ فتح کیلئے 386 کا بڑا ٹارگٹ مقرر کرنے کے بعد ہندوستان سری لنکا والوں کو ایسی وکٹ پر 268 پر آل آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوا جو قابل لحاظ حد تک دھیمی ہوگئی جس کے نتیجہ میں ہندوستان کو سیریز 2-1 سے جیتنے میں مدد ملی ، جو سمندر پار ویسٹ انڈیز کے خلاف جون 2011ء کے بعد سے پہلی سیریز فتح ہے ۔ یہ نئے کپتان ویراٹ کوہلی کی بھی پہلی سیریز جیت ہے جب کہ انھوں نے ٹیم کی باگ ڈور مہندر سنگھ دھونی سے حاصل کی ہے ۔ تجسس سے بھرپور آخری دن کے کھیل میں دورہ کنندگان نے مارننگ سیشن میں تیزی سے دو وکٹیں حاصل کرلئے جس کے بعد میتھیوز (110) اور پہلا ٹسٹ کھیلنے والے کوشل پریرا (70) نے پرجوش مزاحمت کرتے ہوئے ہندوستانیوں کو مایوس کئے رکھا ۔ اس جوڑی نے چھٹی وکٹ کیلئے 135 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی جو سری لنکا کی ٹسٹ تاریخ میں چوتھی اننگز کی دوسری سب سے بڑی رفاقت ہے ۔ رائے ڈائس اور دلیپ منڈیس نے چوتھی اننگز کی سب سے بڑی پارٹنرشپ میں 214 رنز جوڑے تھے ۔ آف اسپنر آر اشوین ہندوستانی بولروں میں 4/69 کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے جبکہ پیسر ایشانت شرما نے 32 رنز کے عوض 3 وکٹیں لئے ۔ اُومیش یادو نے 2/65 کے اعداد و شمار درج کرائے ۔ سری لنکا میں انڈین ٹیم نے آخری مرتبہ سیریز 1993 ء میں محمد اظہرالدین کی قیادت میں جیتی تھی جب انھیں 1-0 کے اسکور لائین کے ساتھ سیریز فتح حاصل ہوئی تھی ۔ پانچویں دن کا ایکشن ڈرامہ سے خالی نہیں رہا جیسا کہ میدان پر مزید اُلجھاؤ دیکھنے میں آیا جس میں کوشل پریرا ہندوستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ملوث ہوئے ۔ امیت مشرا (1/47) نے نوان پردیپ کی آخری وکٹ لی جس کے ساتھ ہی ہندوستان کیلئے خوشی کا لمحہ آگیا اور میدان کے ساتھ ساتھ ڈریسنگ روم میں بھی غیرمعمولی خوشی کے مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور بطور یادگار اسٹمپس اُکھاڑ کر ساتھ لے گئے ۔ اشوین نے قبل ازیں چھٹی وکٹ کی پارٹنرشپ کو پریرا کی وکٹ کے ذریعہ توڑتے ہوئے اہم کامیابی فراہم کی ۔ دوسری نئی گیند جو چائے کے وقفہ کے بعد لی گئی ، اس نے صورتحال کو مکمل طورپر ہندوستان کے حق میں کردیا جبکہ ایشانت نے پہلے ہی اوور میں میتھیوز سے چھٹکارا دلادیا۔ میتھیوز نے اپنی ساتویں ٹسٹ سنچری بنائی جیسا کہ میزبان کپتان ایک طرف سے ٹھوس انداز میں کھیلتے رہے جبکہ وکٹ کیپر بیٹسمین پریرا کچھ جارحانہ انداز اختیار کئے رہے ۔ پچ بیٹنگ کیلئے آسان ہوتی جارہی تھی اور ہندوستان نے اپنے بولروں کو مختصر اسپیلس میں باری باری تبدیل کیا ۔ اس دوران دونوں بیٹسمین آسانی سے رنز بناتے رہے ۔ ان دونوں کی پارٹنرشپ 186 گیندوں میں 100 رنز کی ہوئی ۔ پریرا نے میچ کی اپنی دوسری ہاف سنچری بنائی ۔ تاہم سری لنکا کی طرف سے آج کے اسٹار میتھیوز رہے جنھوں نے سیریز میں اپنی متواتر دوسری سنچری 217 گیندوں میں مکمل کی ۔ تاہم انھیں 93 پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا جانا چاہئے تھا لیکن امپائر نائیجل لانگ نے 70 ویں اوور میں مشرا کو اس کامیابی سے محروم رکھا اور یہ ظاہر کیا کہ گیند بیاٹ کے اندرونی کنارے کو چھوکر گئی جو حقیقت میں نہیں ہوا ۔ درمیانی سیشن میں ایک موقع پر ایسا لگا کہ ہندوستان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی لیکن اشوین چائے سے قبل آخری مرتبہ واپس ہوئے اور پریرا کو آؤٹ کردیا۔ سری لنکائی بیٹسمین نے اپنی سخت محنت کو عملاً ضائع کرتے ہوئے ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش کی اور پوائنٹ پر سیدھے روہت شرما کو کیچ دے بیٹھے ، جو چائے سے صرف چار اوورس قبل پیش آیا۔ آخری سیشن کی شروعات میں جیسے ہی دوسری نئی گیند پر میتھیوز آؤٹ ہوئے بقیہ تین وکٹیں بھی جلدی جلدی گرگئیں۔ میچ کے پہلے دن سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا لیکن 15 اوورس کے بعد بقیہ دن کا کھیل بارش کی نذر ہوگیا تھا۔ دوسرے روز پجارا نے اپنی ساتویں ٹسٹ سنچری بنائی اور ہندوستان کو 312 رنز کا اسکور کھڑا کرنے میں مدد کی ۔ وہ آخر تک ناٹ آؤٹ رہے تھے اور اسی فیصلہ کن اننگز کی بدولت انھیں مین آف دی میچ ایوارڈ دیا گیا۔ تیسرے روز 15 وکٹیں گریں جب سری لنکا 201 رنز پر آل آؤٹ ہوکر ہندوستان کو 111 رنز کی سبقت کا فائدہ دے گیا۔ چوتھے روز ہندوستان نے اپنی دوسری اننگز میں 274 رنز بناتے ہوئے مجموعی طورپر 385 کی سبقت حاصل کی ۔ سری لنکا نے پہلا ٹسٹ گال میں 63 رنز سے جیتا تھا اور ہندوستان نے واپسی کرتے ہوئے پی سارا اوول میں منعقدہ دوسرا ٹسٹ 278 رنز کے فرق سے جیتا تھا ۔ ارگٹ مقرر کرنے کے بعد ہندوستان سری لنکا والوں کو ایسی وکٹ پر 268 پر آل آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوا جو قابل لحاظ حد تک دھیمی ہوگئی جس کے نتیجہ میں ہندوستان کو سیریز 2-1 سے جیتنے میں مدد ملی ، جو سمندر پار ویسٹ انڈیز کے خلاف جون 2011ء کے بعد سے پہلی سیریز فتح ہے ۔ یہ نئے کپتان ویراٹ کوہلی کی بھی پہلی سیریز جیت ہے جب کہ انھوں نے ٹیم کی باگ ڈور مہندر سنگھ دھونی سے حاصل کی ہے ۔ تجسس سے بھرپور آخری دن کے کھیل میں دورہ کنندگان نے مارننگ سیشن میں تیزی سے دو وکٹیں حاصل کرلئے جس کے بعد میتھیوز (110) اور پہلا ٹسٹ کھیلنے والے کوشل پریرا (70) نے پرجوش مزاحمت کرتے ہوئے ہندوستانیوں کو مایوس کئے رکھا ۔ اس جوڑی نے چھٹی وکٹ کیلئے 135 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی جو سری لنکا کی ٹسٹ تاریخ میں چوتھی اننگز کی دوسری سب سے بڑی رفاقت ہے ۔ رائے ڈائس اور دلیپ منڈیس نے چوتھی اننگز کی سب سے بڑی پارٹنرشپ میں 214 رنز جوڑے تھے ۔ آف اسپنر آر اشوین ہندوستانی بولروں میں 4/69 کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے جبکہ پیسر ایشانت شرما نے 32 رنز کے عوض 3 وکٹیں لئے ۔ اُومیش یادو نے 2/65 کے اعداد و شمار درج کرائے ۔ سری لنکا میں انڈین ٹیم نے آخری مرتبہ سیریز 1993 ء میں محمد اظہرالدین کی قیادت میں جیتی تھی جب انھیں 1-0 کے اسکور لائین کے ساتھ سیریز فتح حاصل ہوئی تھی ۔ پانچویں دن کا ایکشن ڈرامہ سے خالی نہیں رہا جیسا کہ میدان پر مزید اُلجھاؤ دیکھنے میں آیا جس میں کوشل پریرا ہندوستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ملوث ہوئے ۔ امیت مشرا (1/47) نے نوان پردیپ کی آخری وکٹ لی جس کے ساتھ ہی ہندوستان کیلئے خوشی کا لمحہ آگیا اور میدان کے ساتھ ساتھ ڈریسنگ روم میں بھی غیرمعمولی خوشی کے مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور بطور یادگار اسٹمپس اُکھاڑ کر ساتھ لے گئے ۔ اشوین نے قبل ازیں چھٹی وکٹ کی پارٹنرشپ کو پریرا کی وکٹ کے ذریعہ توڑتے ہوئے اہم کامیابی فراہم کی ۔ دوسری نئی گیند جو چائے کے وقفہ کے بعد لی گئی ، اس نے صورتحال کو مکمل طورپر ہندوستان کے حق میں کردیا جبکہ ایشانت نے پہلے ہی اوور میں میتھیوز سے چھٹکارا دلادیا۔ میتھیوز نے اپنی ساتویں ٹسٹ سنچری بنائی جیسا کہ میزبان کپتان ایک طرف سے ٹھوس انداز میں کھیلتے رہے جبکہ وکٹ کیپر بیٹسمین پریرا کچھ جارحانہ انداز اختیار کئے رہے ۔ پچ بیٹنگ کیلئے آسان ہوتی جارہی تھی اور ہندوستان نے اپنے بولروں کو مختصر اسپیلس میں باری باری تبدیل کیا ۔ اس دوران دونوں بیٹسمین آسانی سے رنز بناتے رہے ۔ ان دونوں کی پارٹنرشپ 186 گیندوں میں 100 رنز کی ہوئی ۔ پریرا نے میچ کی اپنی دوسری ہاف سنچری بنائی ۔ تاہم سری لنکا کی طرف سے آج کے اسٹار میتھیوز رہے جنھوں نے سیریز میں اپنی متواتر دوسری سنچری 217 گیندوں میں مکمل کی ۔ تاہم انھیں 93 پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا جانا چاہئے تھا لیکن امپائر نائیجل لانگ نے 70 ویں اوور میں مشرا کو اس کامیابی سے محروم رکھا اور یہ ظاہر کیا کہ گیند بیاٹ کے اندرونی کنارے کو چھوکر گئی جو حقیقت میں نہیں ہوا ۔ درمیانی سیشن میں ایک موقع پر ایسا لگا کہ ہندوستان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی لیکن اشوین چائے سے قبل آخری مرتبہ واپس ہوئے اور پریرا کو آؤٹ کردیا۔ سری لنکائی بیٹسمین نے اپنی سخت محنت کو عملاً ضائع کرتے ہوئے ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش کی اور پوائنٹ پر سیدھے روہت شرما کو کیچ دے بیٹھے ، جو چائے سے صرف چار اوورس قبل پیش آیا۔ آخری سیشن کی شروعات میں جیسے ہی دوسری نئی گیند پر میتھیوز آؤٹ ہوئے بقیہ تین وکٹیں بھی جلدی جلدی گرگئیں۔ میچ کے پہلے دن سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا لیکن 15 اوورس کے بعد بقیہ دن کا کھیل بارش کی نذر ہوگیا تھا۔ دوسرے روز پجارا نے اپنی ساتویں ٹسٹ سنچری بنائی اور ہندوستان کو 312 رنز کا اسکور کھڑا کرنے میں مدد کی ۔ وہ آخر تک ناٹ آؤٹ رہے تھے اور اسی فیصلہ کن اننگز کی بدولت انھیں مین آف دی میچ ایوارڈ دیا گیا۔ تیسرے روز 15 وکٹیں گریں جب سری لنکا 201 رنز پر آل آؤٹ ہوکر ہندوستان کو 111 رنز کی سبقت کا فائدہ دے گیا۔ چوتھے روز ہندوستان نے اپنی دوسری اننگز میں 274 رنز بناتے ہوئے مجموعی طورپر 385 کی سبقت حاصل کی ۔ سری لنکا نے پہلا ٹسٹ گال میں 63 رنز سے جیتا تھا اور ہندوستان نے واپسی کرتے ہوئے پی سارا اوول میں منعقدہ دوسرا ٹسٹ 278 رنز کے فرق سے جیتا تھا ۔