نئی دہلی۔ اسوسیشن فار ڈیموکرٹیک ریفارمس کی رپورٹ جو منگل کے روز پیش کی گئی ہے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) ہندوستان کی سب سے دولت مند سیاسی پارٹی ہے ۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کو معاشی سال2016-17میں پیش کی گئی رپورٹ جس میں بی جے پی او رانڈین نیشنل کانگریس نے اپنی آمدنی اور اخراجات کاذکر کیا ہے اس پر اے ڈی آر کی رپورٹ کا فوکس ہے۔
بی جے پی نے 1,034.27کروڑ کی آمدنی الیکشن کمیشن کو پیش کی ہے۔ جو اس کی سابق آمدنی میں463.41کا اضافہ ہے۔سال2016-17میں اس پارٹی نے اپنا خرچ710.057کروڑ پیش کیاتھا جبکہ کانگریس نے اپنے اخراجات میں321.66روپئے پیش کئے ہیں۔جو اسی سال کی ان کی آمدنی میں96.30کا اضافہ ہے۔
بی جے پی او رکانگریس کے معاشی طاقت کا تقابل کرتے ہوئے رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ’’ اقتصادی سال2015-16 اور2016-17کے درمیان بی جے پی کی آمدنی 81.18فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو 463.41سے 570.86کروڑ پر مشتمل ہے سال2015-16کے دوران یہ بڑھ کر1,034.27کروڑ ہوگئی وہیں کانگریس کی آمدنی میں14فیصد کی کمی ائی ہے۔بی جے پی او رکانگریس نے عطیات اور تعاون کو اپنے تین اصل آمدنی کے ذرائع کے طور پر پیش کیا ہے۔
بی جے پی نے 997.12کروڑ اور کانگریس نے50.626کروڑ بطور عطیات اور تعاون کے طور پر پیش کئے ہیں۔بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ ساتھ قومی سیاسی پارٹیاں بہوجن سماج پارٹی( بی ایس پی) نیشنل کانگریس پارٹی( این سی پی) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسٹ( سی پی ائی ایم) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( سی پی ائی) او ر ترنمول کانگریس پارٹی نے اپنی آمدنی 1559.17کروڑ اور خرچ1,228.26پیش کیاہے۔
اے ڈی آر رپورٹ میں اس بات کا بھی جائزہ لیاگیا ہے کہ سات میں سے چار قومی جماعتیں ( بی جے پی‘ کانگریس ‘ این سی پی او رسی پی ائی) نے اپنے سالانہ آمدنی اور خرچ کی رپورٹ پیش کرنے میں پچھلے پانچ سالوں سے مسلسل تاخیر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دونوں بڑی سیاسی جماعتیں کانگریس اور بی جے پی کم سے کم چھ ماہ کی تاخیر سے اپنی رپورٹ پیش کررہے ہیں۔اے ڈی آر ایک این جی او ہے جو سپریم کورٹ کی ہدایت پر سیاسی اور انتخابی ریفارمس ملک میں لانے کاکام کررہی ہے