نیوزی لینڈ ہر حال میں شکست کا بدلہ لیکر برابری کا خواہاں! کپتان کوہلی کوپانچ نئے چیلنجس کا سامنا
کولکتہ۔29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایڈن گارڈنس اسٹیڈیم میں ہونے والے 3 ٹسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں جمعہ کو جب ہندوستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف اترے گی تو اس کے سامنے کئی طرح کی نئے چیلنجس کا سامنا کرنا ہوگا۔سب سے پہلے ٹیم انڈیا کی کوشش جیت حاصل کر کے سیریز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ ٹسٹ ٹیم رینکنگ میں سب سے اوپر جگہ دوبارہ حاصل کرنے کی ہوگی۔ ہندوستان نے کانپور میں کھیلا گیا سیریز کا پہلا ٹسٹ میچ 197 رنز سے جیت کر 1-0کی برتری حاصل کرلی ہے۔ ہندوستانی ٹیم حال ہی میں ٹسٹ میں سب سے اوپر جگہ پر پہنچ گئی تھی، لیکن ویسٹ انڈیز کے دورے پر کوئنس پارک اوول میدان میں کھیلا گیا چوتھا ٹسٹ میچ بارش کی نذر ہو جانے کی وجہ سے اسے اس مقام سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ وہیں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف کھیلی گئی سیریز ڈرا کر کے ا پہلی بار دنیا کی نمبر ایک ٹیم کا درجہ حاصل کر لیا تھا۔ پاکستان کے ابھی 111 پوائنٹس ہیں۔اپنے گھر میں ہندوستان ہمیشہ سے ہی مخالف ٹیم پر بھاری پڑاہے۔ اس کی مثال حال ہی میں کانپور میں کھیلے گئے ہندوستان کے تاریخی 500 ویں ٹسٹ میچ میں دیکھنے کو ملا تھا۔
اگر ہندوستان یہ میچ ڈرا کرا لیتا ہے تو وہ مسلسل 13 ٹسٹ میچوں میں ناقابل شکست رہے گا جوکہ کھیل کے اس فارمیٹ میں 1980 کے بعد سے ناقابل شکست رہنے کا سب سے بڑا فرق پڑے گا۔ اس سے پہلے انگلینڈ نے ہندوستان کو 10 وکٹوں سے ہراتے ہوئے اس کے 20 میچوں میں ناقابل شکست رہنے کے سلسلے کو توڑدیاتھا۔ہندوستان کا یہ اپنے کے گھر میں 250 واں ٹسٹ میچ ہوگا۔ ایسے میں اس ٹسٹ میچ میں یہ ریکارڈ قائم کرنے میں وہ کامیاب ہوتا ہے تو خوشی دوگنی ہوگی ،تاہم میچ سے پہلے میزبان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین لوکیش راہل پٹھوں میں مسلسل درد کی وجہ سے اس میچ میں نہیں کھیل پائیں گے۔ ان کی جگہ گوتم گمبھیر کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اب یہ میچ کے دن ہی پتہ چلے گا کی مرلی وجے کے ساتھ اننگ کی شروعات کرنے شکھر دھون آتے ہیں یا گمبھیر۔ہریانہ کے آف اسپنر جینت سنگھ کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ چکن گنیا میں مبتلا ایشانت شرما کی جگہ ٹیم میں آئے ہیں۔ پہلے ٹسٹ میں ہندوستانی آف اسپنر روچندرن اشون اور روندر جڈیجہ نے مہمانوں کو اپنی اسپن سے بے حد پریشان کیا تھا۔ کپتان وراٹ کوہلی اور انل کمبلے ہمیشہ پانچ بولروں کے حامی رہے ہیں۔ ایڈن گارڈن کی پچ ہمیشہ سے ہی سست رہی ہے
اور اسپنروں کو یہاں مدد ملتی آئی ہے۔ ایسے میں لیگ اسپنر امت مشرا کو حتمی 11میں جگہ مل سکتی ہے۔وہیں دوسری طرف نیوزی لینڈ پہلے میچ میں شکست کے بعد اس میچ میں ہر حال میں جیت حاصل کر کے برابری کرنا چاہے گی۔ کیوی ٹیم اس سے پہلے دو بار 1955-56اور 1965 میں یہاں کھیلی ہے اور یہ دونوں میچ ڈرا رہے تھے۔ کیوی ٹیم اس وقت زخمی ہوجانے کے مسئلے سے دو چار ہیں۔ اسکے اسپنر مارک کریگ چوٹ کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان کی جگہ جیتن پٹیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ کریگ نے پہلے میچ میں اپنی اسپن سے سب کو متاثر کیا تھا۔ ان کا جانا کیوی ٹیم کے لئے ہندوستان جیسے صوت حال میں بہت بڑا دھچکا ہو گا۔ ان سے پہلے جمی نیشم اور ٹم ساؤتھی بھی زخم کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہو چکے ہیں۔ بولنگ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم بہت کچھ لیگ اسپنر توایش سوڈھی اور مشیل سیٹنر پر انحصار کرے گی۔ بیٹسمین میں ٹیم کا دار و مدار کپتان کین ولیمسن اور تجربہ کار راس ٹیلر پر ہو جائے گا۔ لیکن نیوزی لینڈ کے لئے سب سے بڑی تشویش مارٹن گپٹل کا فارم میں نہ ہونا ہے۔ دونوں ٹیمیں چاہیں گی کی اس میچ میں بارش کا سایہ نہ پڑے۔ کیوی ٹیم اس سے پہلے صرف دو ہی بار ہندوستان کو ان کے گھر میں شکست دینے میں کامیاب رہی ہے۔