ہندوستان اور پاکستان کیساتھ امریکی تعلقات بدستور مستحکم

واشنگٹن ۔ 31جنوری۔(سیاست ڈاٹ کام) اوباما انتظامیہ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات ان (ممالک) کے اپنے موقف پر منحصر ہیں اور ان میں ایک دوسرے کا کوئی ربط و تعلق نہیں ہوتا اور ادعا کیا کہ جنوبی ایشیاء کے ان دو پڑوسی ممالک کے ساتھ اس (امریکہ ) کے تعلقات مستحکم ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم دونوں ملکوں کو یقین دلاچکے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات مستحکم ہیں جو ہماری حکمت عملی کے مفادات میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں اوریہ تعلقات ان ممالک کے اپنے متعلقہ موقف سے تعلقات رکھتے ہیںاور ان باہمی تعلقات میں تیسرے ملک کا کوئی ربط یا تعلق نہیں رہتا ‘‘ ۔

اس سوال پر کہ آیا ہندوستان کے ساتھ نیوکلیئر مسائل کی یکسوئی کے اثرات ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حکمت عملی کے توازن پر مرتب ہوں گے ، ساکی نے جواب دیا کہ ’’ہم پاکستان کے ساتھ مختلف مسائل پر کام کرتے ہیں اور ہندوستان کے ساتھ بھی ہم دیگر کئی مسائل پر کام کررہے ہیں‘‘۔ یہ مخصوص مسئلہ ہے جو کچھ عرصہ سے ہندوستان کے ساتھ زیرتصفیہ تھا لیکن اس کے ساتھ یقینا ہم پاکستان کے ساتھ حکمت عملی کے تعلقات کے لئے بھی ہم اپنے عزم کا ادعا کرچکے ہیں‘‘ ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر خارجہ جان کیری دو ہفتے قبل پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں جہاں کے ذمہ داروں سے بات چیت کے دوران وہ ہمارے عزم کا اعادہ کرچکے ہیں‘‘ ۔ نیوکلیئر سے متعلق سوال پر ساکی نے جواب دیا کہ امریکی ۔ سیول نیوکلیئر تعاون سمجھوتہ پر عمل آوری کے لئے یہ ایک انتظامی سمجھوتہ پر تال میل و مفاہمت ہے ۔