انچیان۔24ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی ہاکی ٹیم جو کہ 16برس بعد ہاکی کے میدان میں گولڈ میڈل اور 2016ء ریو اولمپکس میں راست داخلے کیلئے کوشاں ہے وہ کل یہاں 17ویں ایشین گیمس میں کٹر حریف پاکستانی ٹیم سے مقابلہ کرے گی اور ہاکی مقابلوں میں ان دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا مقابلہ توجہ کا مرکز ہے ۔ہندوستان دو مرتبہ کا چمپئن ہے جبکہ پول اے میں موجود دفاعی چمپئن پاکستان 8مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کرچکا ہے نیز سیان ہاک ہاکی اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا یہ مقابلہ ہاکی زمرہ کا ایک اہم مقابلہ تصور کیا جارہا ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان دونوں نے ہی دو فتوحات حاصل کی ہے اور اپنے گروپ میں سرفہرست ٹیمیں ہیں ۔ ہندوستان نے اپنی ایشین گیمز مہم کا سری لنکا کے خلاف 8-0کی کامیابی کے ساتھ کیا ہے جس کے بعد اس نے ٹورنمنٹ کی کسی قدر کمزور ٹیم عمان کے خلاف 7-0کی کامیابی حاصل کی ہے ۔ ہندوستان کیلئے روپیندر پال سنگھ نے چار پنالٹی گول اسکور کرنے کے علاوہ ایک پنالٹی اسٹروک بھی کیا ہے ۔نیز کل کھیلے جانے والے مقابلے میں وی آر رگھو ناتھ کلیدی کھلاڑی ہوسکتے ہیں ۔دوسری جانب پاکستانی ٹیم جس نے سری لنکا کو 14-0 گول سے شکست دی ہے حالانکہ افتتاحی مقابلہ میں اسے چین کے خلاف 2-0کی کامیابی حاصل کرنے کیلئے سخت جدوجہد کرنی پڑی ہے ۔ ہندوستانی ٹیم کی فارورڈ لائن نے گذشتہ مقابلوں میں کمزور حریف کے خلاف کافی بہتر مظاہرہ تو کیا ہے لیکن پاکستان کے خلاف کل فارورڈ لائن کا سخت امتحان متوقع ہے ۔ ٹیم کے کوچ ایم کے کوشک نے کہا ہے کہ ہندوستانی ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہیں اور کل وہ کٹر حریف پاکستان کے خلاف منعقد شدنی مقابلے کیلئے پُرعزم ہے ۔ کوچ کے بموجب ٹیم کا ہر کھلاڑی پُراعتماد تو ضرور ہے لیکن پاکستان کے خلاف مقابلہ ہمیشہ ہی سخت ترین ہوتاہے ۔ پاکستان کیلئے اس کے پنالٹی کارنر ماہر عمران محمد کلیدی کھلاڑی ثابت ہورہے ہیں جنہوں نے تاحال 4گول اسکور کئے ہیں ۔ گذشتہ ایشین گیمس میں ہندوستان اورپاکستان کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوئی تھی تو ہندوستان نے 3-2کی کامیابی حاصل کی تھی ۔