نئی دہلی ۔5 جون۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈ یوتھ آرچری چمپین شپ میں ہندوستان کی شرکت غیریقینی صورتحال کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ 31 ارکان پر مشتمل ہندوستانی جتھہ کے 20 ارکان کو امریکی سفارتخانہ نے ویزا دینے سے انکار کردیا ہے ۔ جن کھلاڑیوں کو امریکہ نے ویزا نہیں دیا ہے ان میں کوریا سے تعلق رکھنے والے کوچ چھائی ووم لم بھی شامل ہیں۔ ہندوستانی جتھہ جو انڈر 20 زمرے میں لڑکے اور لڑکیوں پر مشتمل ہے اور اس جونیر آرچری ٹیم کو کل امریکہ روانہ ہونا تھا تاکہ وہ 8 تا 14 جون ساؤتھ ڈکوٹا کے مقام یانگٹن میں منعقد شدنی ورلڈ یوتھ آرچری چمپیئن شپ میں شرکت کرسکے لیکن امریکی سفارتخانے نے صرف 7 نشانہ بازوں ، دو کوچس اور اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے عہدیداروں کو ویزا دیا ہے جبکہ 20 افراد کو ویزا دینے سے انکار کردیا جس کے بعد مذکورہ ایونٹ میں ہندوستان کی شرکت غیریقینی ہوچکی ہے ۔ کوریائی کوچ لم کے علاوہ تین ہندوستانی کوچس ایم بہادر گورنگ ، چندرشیکھر لاگوری ، رام اودیش اور ایم پنکی کو بھی ویزا دینے سے انکار کردیا گیا ہے ۔
آرچری اسوسی ایشن آف انڈیا کے خازن ویریندر سچدیوا نے میڈیا نمائندوں سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ نشانہ بازوں کو ویزا اس لئے نہیں دیا گیا کیونکہ جس امریکی عہدیدار نے ان کھلاڑیوں کا انٹرویو لیا وہ کھلاڑیوں کے انٹرویو سے مطمئن نہ ہوسکا ۔ انھوں نے مزید کہاکہ یہ انتہائی حیران کن نتیجہ ہے کہ امریکہ نے کھلاڑیوں کو ویزا نہیں دیا ہے ۔ جن کھلاڑیوں کو ویزا نہیں دیا گیا ہے ان کا تعلق آسام ، جھارکھنڈ ، پنجاب اور اُترپردیش سے ہے ، جن میں زیادہ تر کھلاڑی انگریزی سے واقف نہیں اور جب ویزا عہدیدار نے ان سے سوال کیا کہ وہ زندگی گذارنے کیلئے کیا کرتے ہیں ، ان نشانہ بازوں نے کہا کہ وہ نشانہ باز ہیں۔ سچدیو نے مزید کہا کہ بعض کھلاڑیوں کو انگریزی کمزور ہونے کے باعث ویزا دینے سے انکار کیا جانا قابل فہم ہے لیکن کوریائی کوچ لم کو ویزا دینے سے انکار کرنا ناقابل فہم فیصلہ ہے کیونکہ وہ ایک عالمی نوعیت کی شخصیت ہیں ۔ انھوں نے مزید کہا کہ آل انڈیا آرچری اسوسی ایشن نے وزارت خارجہ اور اسپورٹس سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کیاجاسکے ۔