کراچی۔6 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے خلاف سیریز کے نہ ہونے کی صورت میں پاکستان نے پلان ’’بی‘‘ بنا لیاہے۔ چیئرمین شہریار خان کے مطابق دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں سیریز کے انعقاد کا70 فیصد امکان ہے اور اگر کوئی مسئلہ ہوا تو ہم نے دوسرے متبادل سوچ رکھا ہے، ان کے مطابق براڈ کاسٹر نے بی سی سی آئی سے مذاکرات شروع کر دیے ہیں، اگر تنازعہ کا حل نہ نکلا تو ہمیں کوئی قدم اٹھانا ہوگا، ہم بی سی سی آئی کے ساتھ 6سیریز کا معاہدہ خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔چیئرمین بورڈ نے شکیل شیخ کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی ختم کرکے سابق اسٹارس پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اشارہ دے دیا وہ فٹنس کے معاملے پر کھلاڑیوں کو اب کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں اور سخت کارروائی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ شہریار خان نے کہا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہریارخان نے کہا کہ دسمبر میں ہندوستانی ٹیم کے خلاف سیریز کیلئے یو اے ای آنے کا 70 فیصد امکان ہے لیکن ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس پلان ’’بی‘‘ بھی موجود ہے تاہم انھوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ روایتی حریف سے مقابلوں کی بڑی اہمیت ہے اور آئی سی سی بھی اسے ایشز سے زیادہ خاص قرار دے چکی۔دونوں بورڈز کے درمیان 8برس میں6سیریز کھیلنے کیلیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیںاس کے تحت پہلی سیریز ہماری میزبانی میں یو اے ای میں ہونی ہے۔ معاہدے کے وقت ہندوستان میں منموہن سنگھ کی حکومت تھی اور اب نریندر مودی عہدہ پر ہیں لہذا بی سی سی آئی کو ان سے اجازت لینی ہوگی۔نریندر مودی نے گذشتہ دنوں اعلان کیا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کو تیار ہیں‘ ایک اور اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اگر کوئی بڑا حادثہ نہ ہوا تو سیریز ضرور کھیلی جائے گی اور اب تک تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ شہر یار نے کہا کہ سیریز میں ایک پیچیدگی ٹی وی نشریات کے حقوق کے حوالے سے ہے کیونکہ بی سی سی آئی کو ٹین اسپورٹس کے ساتھ کچھ مسائل درپیش ہیں۔اس نے ہم سے زبانی کہا کہ کسی اور چینل کو حقوق فروخت کر دیں،ہم نے یہ بات تحریری صورت میں مانگی تو جواب نہ دیا، دیگر چینلس کی بولی بہت کم تھی اس لئے ہمیں مذکورہ ادارے سے ہی معاہدہ کرنا پڑا۔ اب اس کی ہندوستانی حکام سے بات چیت شروع ہو چکی، امید ہے کہ کوئی حل نکل آئے گا اگرایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس دوسرا متبادل راستہ بھی ہوگا۔
ہمیں یہ سیریز ضرور کروانی ہے اگر مسئلہ طے نہ ہوا تو 8سال میں6سیریز کے منصوبے پر پانی پھر جائے گا۔شہریارخان نے کہا کہ پی سی بی سابق اسٹارز پر مشتمل ایک کرکٹ کمیٹی بنا رہا ہے، اس میں شامل پلیئرز کا مخصوص تعداد میں میچز کھیلنا لازمی ہو گا، اس حوالے سے گورننگ بورڈ اجلاس میں تجویز پیش کی جائے گی، یہ شکیل شیخ کی زیرسربراہی موجودہ کرکٹ کمیٹی کی جگہ لے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوںکا فٹنس معیار دنیا میں سب سے کم 10ہے، سب سے زیادہ 14آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ،13 نیوزی لینڈ، ہندوستان 12تا 13 ہے، بنگلہ دیش بھی اب ہم سے آگے 11اور12تک آ گیا ہے۔سری لنکا بھی ہمیں پیچھے چھوڑ چکا، موجودہ پاکستانی ٹیم کے تین تا چارکرکٹرز کا معیار تو 10بھی نہیں ہے، اب ہم ایسے کھلاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کریں ہیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے۔