ہمناآباد بس اسٹانڈ میں سہولتوں کا فقدان

ہمناآباد24 جنوری (ای میل )ہمناباد کے بس اسٹینڈکا افتتاح ہو کر دو(2) سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن اس بس اسٹینڈ میں مسافروں کیلئے جو سہولتیں فراہم کی گئی ہیں اگراسکو عوام کے ساتھ دھوکا کہیں تو کچھ غلط نہ ہوگا۔ دوسال سے زائد کا عرصہ بیت جانے کے بعد بھی ایک بھی پلیٹ فارم پر مسافروں کی نشاندہی کیلئے پلاٹ فارم نمبر اور پلاٹ فارم بورڈ نہیں لگا یا گیا ہے ۔لیکن پھر بھی ہمناآباد کے اس بس اسٹینڈ میں یہ اعلان ہو تا رہتاہے کہ فلاں بس فلاں پلاٹ فارم پر کھڑی ہے ۔ جسکی وجہہ سے مسافرین کو یہ جاننے میںبے انتہا دُشواری ہوتی ہے کہ کونسے پلیٹ فارم نمبر پر کونسے مقام کی بس ٹہری ہے۔ اڈورٹایزمنٹ(Advertisemnet) کے سائن بورڈ لگانے کیلئے بس اسینڈ میں جگہ ہے !لیکن جگہ کی نشاندہی کیلئے پلیٹ فارم بورڈ لگانے کی کوئی جگہ نہیں ہے کیوں؟مسافروں کو بس اسٹینڈ میں داخل ہونے کے لئے آج بھی مین گیٹ موجود نہیں ہے جسکی وجہہ سے حادثات ہونے کا خطرح ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

عوامی سہولت کیلئے جو بیت الخلاء تعمیر کئے گئے ہیں ان میں صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہہ سے بس اسٹنیڈ میں بدبو کی وجہہ سے بس اسٹینڈ میں ٹہرنامشکل ہے۔روشنی میں اضافہ کے لئے جو ہائی ماسٹ لائٹ لگوائے گئے ہیںوہ بہت کم روشنی دیتے ہیںجسکی وجہہ سے رات کے اوقات میں بزرگ حضرات کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔اس بس اسٹینڈ کی جدید عمارت کا سنگ بنیاد مرحوم الحاج محمد معراج الدین پٹیل سابقہ(MLA ) ہمناآباد وسابق وزیر کرناٹک نے اپنے دور کار کردگی میں رکھا تھا۔ واضح ہو کہ ہمناآباد بس اسٹنیڈ کے ٹھیک بازو میں ہی موجودہ رکن اسمبلی راج شکھیر پاٹل کی رہائش گاہ ہے۔رکن اسمبلی کے گھر کے بازو کے بس اسٹینڈ کی یہ حالت ہے تو پورے شہر کی حالت کااندازہ عوام کو ا چھی طرح سے ہوگا۔ 26جنوری کو ہمناآباد کی سب سے بڑی جاترا ہوتی ہے جس میں شرکت کے لئے کئی عقیدت مند دور درازمقامات سے آتے ہیں جسکی وجہہ سے اُنکو بھی ان دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔کیا اس جاترا میں آنے والے عقیدت مند مسافرین کی بھی موجودہ رکن اسمبلی کو کوئی پرواہ نہیں ہے ؟لہٰذاہمناآباد کے سید یاسین علی، قاضی محمد مجیب الدین،حمزہ خان،محمد اظہر،محمد موسیٰ،شیخ رحمت،ناصر خان،شیخ مقصود،محمد مجیب عطار،محمد مجیب امبانی،عبدالماجد عطار،شیخ دستگیر اور تمام نوجوانوں کا یہ مطالبہ ہے کہ جلد از جلد ہمناآباد کے بس اسٹینڈ کی تمام طرسہولیات کو مکمل کیا جائے تاکہ ہمناآباد میں ہونے والی جاترا کے مسافرین کو کوئی دشواری پیش نہ آئے اور تمام بورڈوں میں اور خاص کر بسوں کے سائن بورڈ پر بھی اُردو زبان کوجگہ دی جائے جس سے اُردو کے جاننے والے مسافرین کو کوئی دشواری پیش نہ آئے۔