کراچی۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی کرکٹ ٹیم میں اپنی بیٹنگ سے شاندار واپسی کرنے والے مڈل آرڈر بیٹسمین فواد عالم نے کہا ہیکہ میں چار سال ٹیم سے باہر رہ کر مایوس ہوگیا تھا۔لگ رہا تھا کہ شائد دوبارہ بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیل سکوںگا۔ لوگوںنے کہنا شروع کردیا تھا کہ میرا کیریئر ختم ہوگیا ہے لیکن میں گھریلو کرکٹ میں کارکردگی دکھاتا رہا ۔پاکستانی ٹیم کو میری جس طرزکی کرکٹ میں ضرورت ہوئی میں کھیلنے کے لئے تیار ہوں۔ مارچ میں ایشیا کپ میں ان کی پاکستانی ٹیم میں واپسی ہوئی۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فواد عالم جو آئندہ ماہ اپنی29ویں سالگرہ منائیں گے۔انہوں نے واپسی کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف74 ،سری لنکا کے خلاف فائنل میں 114ناٹ آئوٹ اور سری لنکا کے خلاف حالیہ ونڈے سیریز میں62، 30اور38ناٹ آئوٹ رنز بنائے ہیں ۔ فواد عالم پاکستان کی ونڈے ٹیم کے مستقل رکن ہیں جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کا بیٹنگ اوسط55.87ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں فرسٹ کلاس میں چار سال سے ایک ہزار سے زائد رنز بنانے میں کامیاب رہا۔ہر سیزن کے بعد ٹیم میں جگہ نہ ملنے پر مایوسی ضرور ہوتی تھی لیکن میں نے ہمت نہ ہاری۔میرے والد طارق عالم کرکٹر تھے اس لئے والدنے اور میرے گھر والوں نے میری امیدوں کو ٹوٹنے نہیں دیا۔میں نے ہار نہ مانی اور رنز بناتا رہا۔مجھے میری انتھک محنت کا صلہ ملا۔میں نے اپنی تکنیک تبدیل نہیں کی چونکہ ڈومیسٹک کرکٹ سخت ہوتی ہے اس لئے مشکل صورتحال میں کھیلنے سے مجھے فائدہ ہوا۔بیٹنگ میں استقلال پیدا کیا ۔ پہلے بھی بیٹنگ کے دوران شفل کرتا تھا۔اب بھی وہی تکنیک ہے۔فواد عالم نے کہا کہ میں ٹسٹ کیریئر کے آغاز پر سری لنکا کے خلاف168رنز بنا چکا ہوں۔ٹیم کی ضرورت کے مطابق کسی بھی طرز اور کسی بھی نمبر پر کھیلنے کے لئے تیار ہوں۔