ماونٹ ماونگانوی (نیوزی لینڈ) ۔ 24 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہاشم آملہ کی شاندار سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے یہاں منعقدہ دوسرے ونڈے میں میزبان نیوزی لینڈ کو 72 رنز سے شکست دیکر 3 مقابلوں کی سیریز میں 2-0 کی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کرلی ہے۔ ایک ایسا مقابلہ جو کسی لمحہ کسی بھی ٹیم کے حق میں ہوسکتا تھا، اس میں بہتر شروعات کے باوجود آخری اووروں میں تاش کے پتوں کی طرح وکٹیں گرنے کے باوجود جنوبی افریقہ نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز اسکور کئے اور میزبان ٹیم کو مقررہ 50 اوورس سے 21 گیندیں قبل ہی 210 رنز پر آل آوٹ کیا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں ناقابل تسخیر 2-0 کی سبقت میں اے بی ڈی ولیرس کی زیرقیادت جنوبی افریقی ٹیم کو عالمی درجہ بندی میں اپنا پہلا مقام مستحکم کرنے میں مزید مدد دی ہے۔ قبل ازیں ٹاس ہارنے کے بعد بیٹنگ کیلئے مدعو کئے جانے پر ہاشم آملہ نے خود کو ملنے والے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے 135 گیندوں میں 119 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
علاوہ ازیں فاف ڈوپلیسی نے 67 اور کپتان اے بی ڈی ولیرس نے 37 رنز کا تعاون دیا۔ بہتر شروعات کے بعد ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ جنوبی افریقی ٹیم ہمالیائی اسکور آسانی سے بنا لے گی لیکن اننگز کے آخری اوورس میں 25 رنز کے اضافہ پر 6 وکٹوں کا مہمان ٹیم کو نقصان ہوا جس میں 4 وکٹیں 3 اوورس میں پویلین لوٹ گئی۔ آخری اوورس میں گرنے والی وکٹوں سے قبل ہی آفریقی ٹیم نے میزبان ٹیم کیلئے شکست کا سامان تیار کرلیا تھا۔ نشانہ کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بیٹسمین لیوک رونچی نے 79 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم ان کی تنہا کوشش ٹیم کو مقابلہ میں کامیابی اور سیریز کو برابر کرنے میں کام نہ آسکی۔ کامیابی کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے فاتح ٹیم کے کپتان ڈی ولیرس نے کہا کہ اننگز کا جس طرح اختتام ہوا وہ مایوس کن ہے کیونکہ ابتدائی 35 تا 40 اوورس میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے کے بعد وکٹوں کا اچانک زوال تشویشناک ہے۔
دوسری جانب شکست کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے میزبان ٹیم کے کپتان برنڈن مکالم نے کہا کہ بیٹنگ میں ناقص مظاہرہ پر افسوس نہیں کیونکہ ٹیم نے بہتر مظاہرہ کرنے کے بعد شکست برداشت کی ہے۔ نیوزی لینڈ ٹیم کو مقابلہ کے آغاز سے قبل فاسٹ بولر میچل مائیک کلین گھان کے فٹ ہونے سے حوصلہ بلند ہوا کیونکہ ان کے ہمراہ ٹم ساوتھی فاسٹ بولنگ کی ذمہ داری نبھا رہے تھے
لیکن فاسٹ بولروں کی جوڑی ناکام رہی۔ نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ بھی ناقص رہی جیسا کہ وکٹ کیپر رونچی اور ٹام لیتھم نے اپنے درمیان سے آسانی سے جو کیچ پکڑے جاسکتے تھے انہیں باونڈری لینڈ کے باہر جانے کا موقع دیا۔ ہاشم آملہ کو پہلا موقع اس وقت ملا جب 5 رنز کے انفرادی اسکور پر وہ ٹم ساوتھی کی گیند کھیلنے کی کوشش کی جو بیاٹ کا باہری کنارہ دے کر سلپ اور وکٹ کیپر کے درمیان سے ہوتی ہوئی باونڈری لائن کے باہر چلی گئی۔ دو اوورس کے بعد پھر ایک مرتبہ ہاشم آملہ کو موقع ملا۔ ناقص فیلڈنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آملہ نے 127 گیندوں میں کیریئر کی 16 ویں سنچری مکمل کرلی اور اسی دوران انہوں نے ڈوپلیسی کے ہمراہ 113 رنز کی پارٹنر شپ نبھائی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا مقابلہ اب نتائج کے اعتبار سے غیراہم ہوچکا ہے۔