ہاتھی

جنگل میں رہنے والے موجود جانوروں میں ہاتھی کو اللہ تعالیٰ نے بے حد طاقتور بنایا اور بہت سی خصوصیات سے نوازا ہے۔ ہاتھی کو ناک کے بجائے سونڈعطاکی، جس کے ذریعے ہاتھی بہت وزنی چیزیں اٹھاسکتا ہے۔ہاتھی اپنی سونڈ کے ذریعے سے درختوں کے بڑے بڑے تنے اٹھالیتا ہے۔ ہاتھی میں سونگھنے کی حس بہت تیزہوتی ہے۔ ہاتی دوسرجانوروں کی بومیلوں دور سے سونگھ لیتا ہے۔ ہاتھی کو اگر دشمن سے خطرہ محسوس ہو تو وہ اپنی سونڈ کو بالکل سیدھا کرکے اپنے ریوڑکے دوسرے ساتھیوں کو بھی مطلع کرتا ہے۔ہاتھی کے کان بہت بڑے بڑے ہوتے ہیں، جو مکھی، مچھر کو بھگانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ ہاتھی کی آنکھیں چھوٹی ، مگر نظر انتہائی تیز ہوتی ہے۔ ایک ہاتھی کی زندگی عام طور پر تقریباََ 70 سال تک ہوتی ہے۔ہاتھی کی جلد بھی موٹی ہوتی ہے۔ اس پر عام ہتھیار اثر نہیں کرتا، اس لیے ہاتھی زخمی کم ہوتا ہے۔ ہاتھی زیادہ تعداد میں افریقہ میں پائے جاتے ہیں۔ کینیا کو ہاتھیوں کی سرزمین کہاجاتا ہے۔ برما کے لوگوں میں ہاتھی پالنے کارواج عام ہے۔ ہاتھی سدھانا بے حدآسان ہے، کیوں کہ یہ ایک سمجھ دارجانور ہے۔ برما میں ہاتھی کے ذریعے سے باربرادری کاکام لیاجاتا ہے۔ہاتھی کے دانت بے حدقیمتی ہوتے ہیں، جن سے مختلف زیورات، چاقو اور چھریوں کے دستے بنائے جاتے ہیں۔ ہاتھی کی ہڈیوں سے بھی قیمتی اور دیدہ زیب چیزیں تیار کی جاتی ہیں۔ انسان کے تھوڑے سے لالچ کی وجہ سے ہاتھیوں کی کئی نسلیں آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہیں۔ چڑیا گھروں میں خوش ہوکردیکھے جانے والے اس جانور کی حفاظت بے حد ضروری ہے۔