گیاس بکنگ کے دوران صارفین کو احتیاط برتنے کی ضرورت

ایجنسیز کا نیا طریقہ کار صارفین کو نقصان پہونچا سکتا ہے
حیدرآباد ۔ 20 ۔جولائی (سیاست نیوز) پکوان گیس سبسیڈی کے حصول کیلئے عوام کو ہورہی دشواریوں سے بچانے کے نام پر شروع کردہ نیا طریقہ کار عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کرنے کا موجب بن سکتا ہے ۔ حکومت کی جانب سے متعارف کردہ آئی وی آر ٹکنالوجی کے ذریعہ پکوان گیس بکنگ کے طریقہ کار میں ایک ہندسے کا غلط دبنا صارفین کو گیس سبسیڈی سے محروم کرنے کا باعث بن سکتا ہے ۔ اسی لئے گیس بکنگ کے دوران صارفین کو انتہائی چوکسی کے ساتھ بکنگ کروانی چاہئے تاکہ بکنگ کے دوران غلط بٹن دبنے کی وجہ سے سبسیڈی سے محروم نہ ہونا پڑے۔ موبائیل فون یا فون کے ذریعہ گیس بکنگ کے دوران آٹومیٹک طریقہ کار سے جو ہدایات فون پر دی جاتی ہیں، ان میں بکنگ کے لئے 1 دبانے کی ہدایت موجود ہے جبکہ فون رکھنے کیلئے 0 دبانے کی ہدایت دی جارہی ہے۔ 0 دبانے کی صورت میں سبسیڈی برخواست کرنے درخواست بھی ازخود پہنچ جاتی ہے اسی لئے 0 دبانے کے بجائے فون اپنے طور پر منقطع ہونے کا انتظار کرنا بہتر ہے۔ حکومت ہند کی گیس ایجنسیز کی جانب سے شروع کردہ اس نئے طریقہ کار پر ملک بھرمیں زبردست ہنگامہ آرائی کی جارہی ہے اور یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ مرکزی حکومت عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے سبسیڈی سے محروم کرنے کیلئے نیا طریقہ کار اختیار کررہی ہے۔ پکوان گیس صارفین کی جانب سے موبائیل فون یا فون کے ذریعہ ماہانہ گیس بکنگ کے دوران اس طرح کی شکایت ملک بھر میں عام ہونے لگی ہے لیکن ایجنسیز سے رجوع ہونے پر ذمہ داران یہ کہہ رہے ہیں کہ صارفین کی خواہش پر ہی سبسیڈی کی برخواستگی عمل میں لائی گئی ہے ۔ جب استفسار کیا گیا کہ آخر یہ کیسے ممکن ہوا کہ صارفین کی جانب سے تحریری طور پر کوئی درخواست یا خواہش نہ کئے جانے کے باوجود سبسیڈی کی برخواستگی عمل میں لائی گئی تب یہ بات منظر عام پر آئی کہ فون پر گیس کی بکنگ کے دوران اگر صارفین کی جانب سے 0 دبایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ایجنسیز یہ تصور کریں گی کہ صارفین کو گیس سبسیڈی درکار نہیں ہے اسی لئے اس طریقہ کار پر عوام نے شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کئے گئے اس اقدام کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حکومت سبسیڈی فراہم کر رہی ہے لیکن آئی وی آر میں خرابی کے باعث یہ صورتحال پیدا ہورہی ہے لیکن اس بات کی توثیق کرنے سے گریز کیا جارہا ہے کہ یہ صورتحال خرابی کے باعث پیدا ہورہی ہے یا پھر عمداً ایسا کیا جارہا ہے ۔