کولکتہ۔ 9 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) شائقین نے دنیائے کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے پال ایڈمس سمیت انتہائی منفرد بولنگ ایکشن دیکھے ہیں لیکن ایک نئے بولر کے ایکشن نے نئے تنازعہ کو پیدا کردیا ہے۔کرکٹ کے کھیل میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نت نئے منفرد واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور ایسا ہی ایک واقعہ کولکتہ کے کرکٹ گراؤنڈ میں پیش آیا۔ رواں انڈر23 ڈومیسٹک ٹورنمنٹ میں بنگال اور اترپردیش کے درمیان میچ میں اس وقت تناعہ کھڑا ہوا جب امپائر نے شیوا سنگھ کی گیند کو ڈیڈ بال قرار دیا۔ منفرد ایکشن کے حامل شیوا گیند کو پھینکنے سے قبل 360 ڈگری کا چکر کاٹتے ہیں اور پھر گیند کرتے ہیں لیکن امپائر ونود سیشان کو ان کا یہ ایکشن متنازعہ لگا اور انہوں نے گیند کو ڈیڈ بال قرار دے دیا۔ شیوا رواں سال انڈر19 ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے رکن تھے اور امپائر کی جانب سے ڈیڈ بال قرار دیے جانے پر میچ تھوڑی دیر کے لیے تعطل کا شکار ہوا اور اترپردیش کے کھلاڑیوں نے امپائر سے احتجاج کیا۔ امپائر ونود نے اپنے ساتھی روی شنکر سے معاملے پر بات کی اور اترپردیشن کے کپتان شیوم چوہدری اور شیوا کو آگاہ کیا کہ اگر انہوں نے دوبارہ اسی طرح گیند کی تو وہ پھر اسے ’ڈیڈ بال‘ ہی قرار دیں گے۔ شیوا نے کہا کہ وہ ایک عرصے سے اسی طرح بولنگ کر رہے ہیں اور دعویٰ کیا کہ گزشتہ ماہ وجے ہزارے ٹرافی میں بھی اسی ایکشن کے ساتھ بولنگ کی لیکن وہاں کسی بھی امپائر نے ان کے ایکشن پر اعتراض نہیں کیا۔ تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایلیٹ پینل کے سابق معروف امپائر نے ہندوستانی امپائروں کے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے شیوا کے ایکشن کو غلط قرار دیا۔ ہندوستانی امپائرز کا ماننا تھا کہ گیند پھینکنے سے قبل بولرز کے اس طرح کے عمل سے کھلاڑی کا ذہن منتشر ہوجاتا ہے جو کھیل کے اصول کے خلاف ہے۔ سائمن ٹافل نے بھی ایکشن غلط قرار دیے جانے کی اس تعریف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کے قانون کے تحت امپائر ایسی کسی بھی گیند کو ڈیڈ بال قرار دینے کا مجاز ہے ۔