گھریلو ملازمہ پر تشدد،بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت سلاخوں کے پیچھے

ڈھاکہ ۔5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) اپنی گھریلو ملازمہ پر تشدد کے الزامات کے باعث مفرور بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین خود پولیس کے سامنے پیش ہو گئے جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ شہادت حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک 11 سالہ لڑکی کو غیر قانونی طور پر اپنے گھر پر خادمہ رکھا ہوا تھا جبکہ وہ اور ان کی بیوی اسے تشدد کا نشانہ بناتی تھیں۔ بنگلہ دیش کیلئے 51 ونڈے اور 38 ٹسٹ میچ کھیلنے والے شہادت حسین ان الزامات کے بعد سے گزشتہ تین ہفتوں سے مفرور تھے جبکہ بنگہ دیشی کرکٹ بورڈ نے بھی اس وجہ سے انہیں معطل کردیا تھا۔ انسپکٹر شفیق الرحمان کے بموجب شہادت خود عدالت کے سامنے پیش ہو گئے، ہم عدالتی احکامات کی روشنی میں کارروائی کریں گے۔ فاسٹ بولر نے عدالت سے ضمانت کی استدعا کی لیکن اسے مسترد کرتے ہوئے انہیں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ یاد رہیکہ 29 سالہ فاسٹ باؤلر ایک ایسے موقع پر پولیس کے سامنے پیش ہوئے جب ایک دن قبل ہی ان کی بیوی نریتو کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے دارالحکومت ڈھاکہ کی گلی سے ایک گیارہ سالہ بچی کو زخمی حالت میں روتے ہوئے دیکھا تھا جو شہادت حسین کے گھر ملازمہ تھی۔خادمہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ کرکٹر شہادت حسین کے گھر کام کرتی تھیں اور کرکٹر اور ان کی اہلیہ نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ خادمہ کی آنکھوں اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے تھے۔ شہادت اور ان کی بیوی نریتو شہادت کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا جس کے بعد سے دونوں فرار تھے۔