گولڈ کوسٹ میںمیڈلس کی تعداد بڑھانے کا چیلنج

گولڈ کوسٹ۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)ہندستان گولڈ کوسٹ میں کل شروع ہونے والے 21 ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں گلاسگو کی میڈل کی تعداد کو پیچھے چھوڑ کر نئی تاریخ بنانے کے ارادے سے اترے گا۔ہندستان کے لیے یہ دولت مشترکہ کھیل خاصے اہم ہیں کیونکہ دو سال پہلے ریو اولمپکس میں ہندستان کے 118 رکنی دستے نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف دو میڈل جیتے تھے ۔قابل ذکر ہے کہ ہندستان نے 2010 میں اپنی میزبانی میں دہلی دولت مشترکہ کھیلوں میں جب 101 میڈلس جیتے تھے تو اس کے دو سال بعد لندن اولمپکس میں اس کے میڈلس کی تعداد چھ رہی۔2014 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندستان کی میڈلس کی تعداد میں کمی آئی اور وہ جمل 65 میڈلس ہی جیت پایا جس میں دو سال بعد ریو میں اس کے اولمپک میڈلس محض دو رہ گئے ۔ہندوستان کو 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں اگر بہتر کارکردگی کی امید کرنی ہے تو اسے گولڈ کوسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ہندستان کے لئے یہ کھیل ایک اور لحاظ سے بھی اہم ہیں کیونکہ وہ یہاں دولت مشترکہ کھیلوں کی تاریخ میں 500 میڈلس کے ہندسے کو پارکرسکتا ہے ۔ ہندستان نے دولت مشترکہ کھیلوں میں اب تک 16 مرتبہ حصہ لیا ہے اور ابھی تک 155 گولڈ، 155 سلور اور 128 برونز سمیت 438 میڈلس جیتے ہیں۔ ہندستان کو 500 کے ہندسے تک پہنچنے کے لئے 62 میڈلس کی ضرورت ہے ۔دولت مشترکہ کھیلوں میں اب تک چار ملک ہی 500 کا ہندسہ پورا کر پائے ہیں۔میزبان آسٹریلیا نے 852 گولڈ سمیت 2218 میڈلس، انگلینڈ نے 669 گولڈ سمیت 2008 میڈلس، کینیڈا نے 469 گولڈ سمیت 1473 میڈلس جیتے ہیں۔ہندوستان کی دہلی میں اپنی میزبانی میں 2010 میں تاریخی کارکردگی رہی اور اس نے 38 گولڈ، 27 سلور اور 36 برونزمیڈلس سمیت ریکارڈ 101 میڈلس جیتے ۔سال 2014 گلاسگو میں 20 ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندستان کو 15 گولڈ، 30 سلور اور 19 برونز سمیت 64 میڈلس ملے ۔ہندستان کے پاس اب گولڈ کوسٹ میں نئی تاریخ بنانے کا موقع ہے ۔