گندربل سے عبداللہ خاندان کے دیرینہ روابط ختم

گندربل (جموں وکشمیر) ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے گندربل سے دوبارہ انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی اِس حلقہ سے عبداللہ خان کے کئی دہے طویل تعلق ختم ہوجائے گا۔ یہ حلقہ عبداللہ خاندان کا طاقتور گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ حکمراں نیشنل کانفرنس نے کل پارٹی امیدواروں کی چوتھی فہرست جاری کی جس میں کارگذار صدر عمر عبداللہ دو حلقوں سونور (سری نگر) اور بیروا (وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام) سے مقابلہ کررہے ہیں۔ عمر عبداللہ نے تاہم واضح کیا ہے کہ اُنھوں نے یہ فیصلہ دو سال پہلے ہی کیا تھا۔ اُنھوں نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ دو سال قبل اُنھوں نے گندربل سے دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم وہ اِس حلقہ کی ترقی کے لئے کام کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ چیف منسٹر نے دو حلقوں سے مقابلہ کے فیصلہ پر جاری تنقیدوں کو بھی مسترد کردیا۔ اُنھوں نے جس وقت وزارت عظمیٰ امیدوار ایسا کرتے ہیں ہم کیا

اِسے بھی کمزوری کی علامت سمجھتے ہیں یا پھر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں؟ عمر عبداللہ کے دادا اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے قومی دھارے کی سیاست میں شامل ہونے کے بعد 1975 ء میں گندربل حلقہ سے مقابلہ کیا تھا۔ اُس وقت کانگریس رکن اسمبلی محمد مقبول بھٹ نے اُن کے لئے یہ نشست چھوڑ دی تھی۔ عبداللہ نے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور جموں و کشمیر کے چیف منسٹر بن گئے۔ اِس کے بعد سے گندربل کے ساتھ اُن کے خاندانی روابط قائم ہوگئے۔ دو سال بعد 1977 ء میں اپنی میعاد پوری ہونے کے بعد شیخ عبداللہ نے دوبارہ گندربل سے انتخابی مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔ اِن کے انتقال کے بعد عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ نے 1983 ء ، 1987 ء اور 1996 ء میں گندربل سے مقابلہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ جب عمر عبداللہ نے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی اور سیاست میں داخلہ کا فیصلہ کیا اُنھوں نے بھی اِسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے گندربل سے مقابلہ کا فیصلہ کیا تھا لیکن 2002 ء میں اُنھیں پی ڈی پی کے قاضی محمد افضل کے مقابلہ شکست ہوئی۔ بعدازاں 2008 ء میں عمر عبداللہ گندربل سے قاضی محمد افضل سے شکست کا بدلہ لیتے ہوئے ریاست کے چیف منسٹر بن گئے۔