گمبھیر پر مشرقی دہلی سیٹ بی جے پی کی جھولی میں ڈالنے کی ذمہ داری

نئی دہلی، 9مئی (سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ سے سیاست میں آئے گوتم گمبھیر کے کندھوں پر مشرقی دہلی کی ممتاز لوک سبھا سیٹ سہ رخی مقابلے میں جیت کر ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جھولی میں ڈالنے کی بڑی ذمہ داری ہے ۔گزشتہ عام انتخابات میں، بی جے پی نے دہلی کی ساتوں نشستوں پر کانگریس کو شکست دی تھی اور پہلی بار انتخابی میدان میں اترے مہیش گیری نے دو بار رکن پارلیمان رہے سابق وزیر اعلی شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت کو شکست دی تھی۔ 2014کا لوک سبھا الیکشن راجدھانی کے پہلے عام انتخابات تھے جب یہاں عام آدمی پارٹی کی موجودگی میں سہ طرفہ مقابلہ ہوا تھا۔ نئی عام آدمی پارٹی 2014میں دہلی کی تمام ساتوں پارلیمانی سیٹوں پر کانگریس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوسرے نمبر پر رہی تھی۔اس بار کے عام انتخابات میں مشرقی دہلی پارلیمانی سیٹ کی خاصیت یہ ہے کہ ریس میں شامل تمام تینوں جماعتوں نے اپنے امیدوار بدلے ہیں۔ بی جے پی نے موجودہ ایم پی دانا کا ٹکٹ کاٹ کر گمبھیر کو انتخابی بیٹنگ کے لئے اتارا ہے تو کانگریس نے سابق ریاستی صدر اور شیلا حکومت میں وزیر رہے نوجوان اور تیز طرار لیڈر اروندر سنگھ لولی کو ٹکٹ دیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے گزشتہ انتخابات میں امیدوار رہے مہاتما گاندھی کے پوتے راج موہن گاندھی کی جگہ آتشیں مارلنا کو میدان میں اتارا ہے ۔