رسہ کشی کا ماحول، رکن اسمبلی مکتھل بھی مستعفی ہونے تیار
محبوب نگر۔/5اکٹوبر ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع کی تقسیم سے سیاسی حلقوں میں کافی ہلچل دیکھی جارہی ہے۔ حکومت نے حال ہی میں گدوال کو ضلع بنانے کا جو قدم اٹھایا ہے اس سے بھونچال آگیا ہے۔ دو روز قبل تک ضلع محبوب نگر کو 3 اضلاع یعنی محبوب نگر، ناگر کرنول اور ونپرتی میں تقسیم کرنے کا فیصلہ ہوچکا تھا لیکن حال میں ضلع کے سیاسی قائدین کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں چیف منسٹر کے سی آر نے گدوال کو ضلع بنانے کا مطالبہ قبول کرلیا جس سے ضلعی سیاست میں رسہ کشی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ مکتھل کے ایم ایل اے رام موہن ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مکتھل کو ضلع محبوب نگر ہی میں برقرار رکھا جائے اگر اس کو گدوال میں شامل کیا جاتا ہے تو اس کے خلاف آخری سانس تک جدوجہد جاری رہے گی اور استعفی دینے سے بھی گریز نہیں کروں گا۔ تمام شعبوں میں پسماندہ نارائن پیٹ کو ضلع نہ بنانے سے ناراض ایم ایل اے راجندر ریڈی نے بھی اپنا استعفی چیف منسٹر کو روانہ کردیا ہے۔ جبکہ 6-5 اکٹوبر کو کل جماعتی بند بھی منایا جارہا ہے۔ ونپرتی اور گدوال سے کانگریس کے ایل ایز منتخب ہوئے ہیں، ایم ایل اے گدوال ڈی کے ارونا نے کہا کہ عوامی مطالبہ کو حکومت نے قبول کرلیا ہے جس کیلئے وہ حکومت کے مشکور ہیں اور تمام سیاسی قائدین کی کاوشوں سے ہی گدوال ضلع بن سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ بھی ضلع کو ترقی کیلئے متحدہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ گدوال کو ضلع کا درجہ دینے کے اعلان کے ساتھ ہی نظم و نسق میں آسانی کیلئے کلکٹریٹ اور ایس پی کے دفاتر کی نشاندہی کا آغاز ہوچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آر ڈی او آفس کی کلکٹریٹ اور آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز کو ایس پی آفس میں تبدیل کئے جانے کے امکانات ہیں۔