گجویل کی ماڈل سٹی میں تبدیلی کے عوام منتظر

چیف منسٹر چندر شیکھر راو کے وعدہ پر تاحال عدم پیشرفت لمحہ فکر
گجویل 30 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) یہاں یہ کہنا بے محل نہ ہوگا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو حلقہ اسمبلی گجویل سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد اقتدار کی گدی سنبھال کر 5 ماہ کا عرصہ گذر چکا ۔ انتخابی منشور میں انتخابات کے وقت مستقر گجویل میں منعقدہ ایک انتخابی جلسہ عام سے کے سی آر نے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ عوام بالخصوص حلقہ اسمبلی گجویل کو ایک ماڈل سٹی میں تبدیل کرنے کاوعدہ کیا تھا ۔ بعدازاں 2 جون کو اقتدار کی کرسی سنبھالنے کے بعد 4 جون کو مستقر گجویل میں منعقدہ پہلے جلسہ سے مخاطب ہوکر کے سی آر نے کہا تھا کہ حلقہ اسمبلی گجویل کے عوام کے درپیش مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کرنے کیلئے ایک خصوصی عہدیدار جی اے ڈی اے گجویل ایریا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی جو کہ آر ڈی او جگتیال مسٹر ہنمنت راو کا تقررات کرنے کے علاوہ حلقہ اسمبلی گجویل کی ترقی کیلئے ایک خصودی دفتر اور درکار عملہ کا تیقن کیا تھا ۔ اسی جی اے ڈی اے عہدیدار کے اشتراک سے گجویل کی ترقی کیلئے محکمہ عمارت و شوراع کو 208 کروڑ روپئے اور محکمہ پنچایت راج کو 27 کروڑ 60 لاکھ روپئے کی منظوری تھی مگر پانچ ہفتہ کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی ان محکمہ جات کاموں کی عمل آوری نہیں ہوئی اس کے علاوہ گجویل تا پرگنیا پور 4 کیلو میٹر فاصلہ پر ٹریفک کے مسئلہ کو نمٹنے کیلئے اندرون دو ماہ سڑک کی توسیع کرنے کے علاوہ اس سڑک کو فور لائن میں تبدیل کرنے کا اپنے پہلے جائزہ اجلاس میں متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی تھی اور ان کاموں کیلئے درکار رقم کی بھی منظوری کا اعلان کیا تھا مگر ستم ظریفی تو یہ ہے کہ پانچ مہینہ کا عرصہ گذر چکا تاہم ان کاموں کی عمل آوری میںکوئی پیشرفت نہ ہونا باعث افسوس ہے اور غریب بے گھر عوام کو گجویل میونسپل کے تحت 5 ہزار مکانات فی کس تین لاکھ روپئے کے سرمایہ سے تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا تھا اور متعلقہ عہدیداروں کو عاجلانہ اقدامات کرنے کی ہدایت بھی دی تھی ۔ جس پر عوام نے بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ اپنی اپنی درخواستیں متعلقہ ہاوزنگ عہدیدار کے حوالے کی تھی بعدازاں ان عہدیداروں نے جانچ کے بعد صرف 400 افراد کو مستحق قرار دیا تھا مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ابھی تک ان 1400 بے گھر افراد کو نہ تعمیر امکنہ کی نشاندہی کی گئی اور نہ رقم کی منظوری عمل میں آئی اور بالخصوص مستقر گجویل ٹاون میں ٹریفک کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے متعلقہ عمارت و شوارع کے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی اور رقم کی بھی منظوری عمل میں آئی تھی مگر اب تک اس روڈ کیلئے زمین کی بھی نشاندہی نہیں کیا جانا حکومت کے صرف کاغذی عمل کے مترادف ہے اور جاریہ سال وافر مقدار میں بارش نہ ہونے کے علاوہ برقی کی بے قاعدگی کی وجہ سے کسان طبقہ پریشان اور مفلوک حالی کا شکار ہوکر خودکشی کے واقعات میں ضلع میدک میں حلقہ اسمبلی گجویل سر فہرست ہے اور زیادہ تر کسان قرض کے بوجھ سے خودکشی کرلی ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہیکہ آج منعقد ہونے والے حلقہ اسمبلی گجویل کی ترقی کے لئے جائزہ اجلاس میں جو کہ حلقہ گجویل کے ایرہ ویلی فارم ہاوز میں منعقد کیا جارہا ہے جس کیلئے متعلقہ عہدیدار گذشتہ ایک ہفتہ سے اس جائزہ اجلاس کیلئے مصروف ہے ۔ وزیراعلی چندر شیکھر راو گجویل حلقہ کی ترقی کیلئے کیا اعلان کریں گے عوام منتظر ہیں۔