گجراتی چائے والا کا بنارسی پان والا سے مقابلہ

ورانسی ۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چائے والا پس منظر کے حامل بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی سے مقابلہ کیلئے سماج وادی پارٹی نے کیلاش چورسیا کو اپنا امیدوار بنایا ہے جو (چورسیا) پان والا خاندان کی تاریخ رکھتے ہیں۔ مودی اکثر اپنے ماضی کی باتیں کرتے ہیں اور بتاتے ہیںکہ وہ ایک معمولی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابتدائی زندگی میں وہ چائے بیچا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ ان کے حامی و بہی خواہان نے بھی مودی اور دیگر امیدواروں کیلئے عوامی تائید حاصل کرنے کے مقصد سے چائے پہ چرچہ پروگراموں کا اہتمام کیا تھا۔ مندروں کے شہر سے مودی کے خلاف مقابلہ کیلئے ایس پی کی طرف سے نامزد امیدوار چورسیہ نے کہاکہ وہ پان بیچنے والے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان کے حامی اب لاؤڈ اسپیکرس پر امیتابھ بچن کا مشہور و مقبول نغمہ کھئی کے پانی بنارس والا بجارہے ہیں۔ اور چورسیہ کیلئے عوامی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چورسیہ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے تمام ووٹرس سے راست بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور شہر کے تمام پان فروشوں کو متحد کریں گے۔ چورسیہ نے کہاکہ ’’میں مودی کی طرح چائے پہ پرچہ رکھتے ہوئے ہوا ہوئی (کھوکھلی باتوں) پر یقین نہیں رکھتا۔ چائے پہ چرچہ کے اہتمام کے لئے بھاری رقومات صرف کی گئیں اور بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی‘‘۔ ورانسی میں چورسیہ برادری کی کثیر آبادی ہے اور وہ پان فروشی کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ کیلاش چورسیہ جو اترپردیش میں مملکتی وزیر بنیادی تعلیم ہیں، دعویٰ کیاکہ وہ بھی اپنی ابتدائی زندگی میں کئی سال تک پان بیچتے رہے۔